لکھنؤ(نامہ نگار)بغیر ٹی ای ٹی اسسٹنٹ ٹیچر کے عہدہ پر تعیناتی اور تعلیم دوستوں کو ۷۳۰۰ روپئے دینے کے مطالبہ پر ۵فروری کو تعلیم دوستوں نے اسمبلی کا گھیراؤکرنے کا فیصلہ کیاہے۔یہ اعلان ضلع صدر امیش پانڈے نے کرتے ہوئے بتایا کہ ۱۷دن سے علامتی دھرنا جاری ہے لیکن ریاستی حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔ اس لئے مجبور ہو کر ہمیں اسمبلی کا گھیراؤ کرنے کا فیصلہ کرنا پڑا۔ انہوںنے کہا کہ ریاست کے نوجوانوں کو تعلیم یافتہ بنانے میں اساتذہ کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر تعلیم دوست صرف ۳۵۰۰روپئے ماہانہ تنخواہ پر گزر بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ جبکہ اساتذہ کو ۳۵ہزار روپئے سے زیادہ تنخواہ دی جا رہی ہے۔ ریاست کے ایک لاکھ ۷۰ہزار تعلیم دوستوں میں سے ۵۹ہزار تعلیم دوستوں نے بی ٹی سی کی تربیت مکمل کر لی ہے۔ پھر بھی ریاستی حکومت انہیں اساتذہ کے عہدہ پر منتقل کر کے ٹی ای ٹی کا پینچ پھنسانے کی سازش کر رہی ہے۔جبکہ تعلیم دوستوںکی تقرری ۲۳؍اگست ۲۰۱۰ء سے قبل ہو چکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے گذشتہ سال ۷فروری کو اساتذہ کے عہدہ پر تقرری کے احکامات بھی جاری کر دیئے گئے اور یکم ستمبر ۲۰۱۳ء کو محکمہ مالیات سے بھی تجویز کو منظوری مل گئی تھی۔ لیکن تعلیمی خدمات ضوابط ۱۹۸۱ء میں معمولی ترمیم نہ کئے جانے کے سبب ریاست کے۸ تعلیم دوست اس سے استفادہ حاصل نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ فروری کو ہونے والے اسمبلی کے گھیراؤ میں دارالسلطنت سمیت ریاست کے کونے کونے سے تعلیم دوستوں کو اس تحریک میں شامل ہونے کیلئے بلایا جا رہا ہے۔انہوں نے بتایاکہ تقریباً پونے دولاکھ تعلیم دوست اس مظاہرہ میں شرکت کریںگے۔