نئی دہلی : (صالحہ رضوی) : وزیر اعظم نریندر مودی کی مہتواکانکشی رہنما مثالی گرام منصوبہ کو آگے بڑھانے کے ذمہ جن ممبران پارلیمنٹ پر ہے وہی اس میں رخنہ ڈالتے دکھائی دے رہے ہیں. حالت یہ ہے کہ پی ایم کی ہدایات کے باوجود ممبران پارلیمنٹ نے اب تک گاو ¿ں کو گود نہیں لیا ہے.
خبر ہے کہ محض سات ممبران پارلیمنٹ نے ہی اب تک گاو ¿ں کو گود لے کر اس کی اطلاع دیہی ترقی کی وزارت کو دی ہے. ممبران کی اسی بے رخی نے دیہی ترقی کے وزیر نتن گڈکری کو خط لکھنے پر مجبور کر دیا. گڈکری نے ان تمام ممبران پارلیمنٹ کو خط کے ذریعہ ہدایت دی ہے کہ وہ پی ایم کی ہدایات کی خلاف ورزی نہیں کریں اور جتنا جلد ہو سکے ایک ایک گاو ¿ں گود لے کر اس کی اطلاع متعلقہ ضل
ع کے کلیکٹر، ریاستی حکومت اور مرکزی دیہی ترقی کی وزارت کو دے دیں. گڈکری نے ساسدو سے کہا ہے کہ وہ مثالی گرام منصوبہ (اےس اےج اوآئی) کے تحت ان گرام پنچایت کی شناخت فوری طور دیں، جنہیں 2016 تک مثالی گرام میں تبدیل کیا جانا ہے.
خط کے مطابق، ہدایات میں دی گئی ڈیڈ لائن کے مطابق یہ کام کی منصوبہ بندی کے شروع ہونے کے ایک ماہ کے اندر کیا جائے. 11 اکتوبر کو منصوبہ کے آغاز کرتے وقت وزیر اعظم نریندر مودی نے تمام ممبران پارلیمنٹ سے اپیل کی تھی کہ وہ اس پروگرام کو لاگو کر گرام سوراج کے تصور کو زمین پر اتاریں. گڈکری نے کہا، ‘اپنے اپنے انتخابی حلقوں میں ہمیں اس پہل کی قیادت اور رہنمائی کرنا ہوگا.
خط کے مطابق، ‘ہمیں گرام پچئیات کی شناخت کرنے کی فوری ضرورت ہے، جنہیں مثالی گرام میں تیار کیا جانا ہے.’ منصوبہ بندی کے ہدایات کے مطابق، میدانی علاقوں کے گرام پنچایت کی آبادی تین ہزار سے پانچ ہزار تک ہونی چاہئے، جبکہ پہاڑی، قبیلے اور مشکل علاقوں میں ایک ہزار سے تین ہزار ہونی چاہئے. راجیہ سبھا کے ایم پی اپنے نمائندگی والے ریاست میں کسی بھی ضلع پر شناخت کر سکتے ہیں جبکہ نامزد ایم پی ملک کے کسی بھی ضلع میں گرام پنچایت انتخاب کر سکتے ہیں. ممبران پارلیمنٹ سے کہا گیا ہے کہ وہ گاو ¿ں کو منتخب کرتے وقت یہ خیال رکھیں کہ وہ اپنے یا اپنے جیون ساتھی کے گاو ¿ں کو نہ منتخب کریں.
گڈکری نے کہا کہ اس منصوبہ کے آسان اور موثر عمل درآمد کے لئے ان کا وزارت ہر طرح کی مدد کرنے کے لئے مصروف عمل ہے. گڈکری نے کہا، ‘اس سلسلے میں میں آپ کے فعال تعاون اور شراکت داری چاہتا ہوں.’ ادھر، 7 نومبر کو وزیر اعظم نریندر مودی اپنے پارلیمانی حلقہ بنارس کے دو روزہ دورے پر جا رہے ہیں. وہ 7 اور 8 نومبر کو بنارس میں رہیں گے. اس دوران وہ جیاپر گاو ¿ں کو گود لینے کی رسمی اعلان کر سکتے ہیں. اس کی تیاریاں زوروں سے چل رہی ہیں.