لکھنؤ(نامہ نگا) حسین آباد اینڈ ایلائڈ ٹرسٹ کی آراضی پر ناجائز طریقے سے قبضہ کر کے کی جا رہی تزئین کاری کو برداشت نہیں کیاجائے گا۔ ٹرسٹ کے چیئر مین ضلع مجسٹریٹ ٹرسٹ کی املاک کی حفاظت کیلئے ہیں نہ کہ ناجائز طریقے سے عطیہ کرنے کیلئے۔ ان خیالات کا اظہار شیعہ چاند کمیٹی کے صدر مولانا سید سیف عباس نقوی نے بدھ کو حسین آباد واقع چھوٹے امام باڑے میں کیا۔ مولانا نے کہا کہ اس سلسلہ میں وزیر اعلیٰ کو چارنکاتی مطالبات کے ساتھ مکتوب ارسال کیا گیا ہے۔
امامبارگاہ میں صحافیوں کو خطاب کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ پہلے بھی ٹرسٹ کی زمینوں پر قبضہ کیا گیا لیکن آج تک وعدے پورے نہیں کئے گئے۔ انہوں نے مدرسہ سلطان المدارس اور چوک واقع برجیوں کو منہدم کئے جانے کا ذکر کیا۔ انہوںنے ٹرسٹ کی زمین پر قبضہ کر کے ہو رہی تزئین کاری کو روکنے کا مطالبہ کیا۔ مولانا نے کہا کہ پارکوں کی تزئین کاری ہونا چاہئے لیکن سڑک چوڑی کرنے کے نام پر زمین پر قبضہ نہیں ہونا چائے۔ انہوں نے کہا کہ حسین آباد ٹرسٹ کا چیئرمین ضلع مجسٹرٹ ہوتا ہے لہٰذا ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ وقت و ٹرسٹ کی تمام زمین و جائیداد کی حفاظت کریں نہ کہ وہ وقف کی جائیداد کو خیرات کریں جس کا انہیں حق نہیں ہے۔ انہوں نے حسینیہ محمد علی شاہ(چھوٹا امام باڑہ) کے دونوں جانب تعمیر گیٹوںکے نزدیک ہو رہی کھدائی سے گیٹوں کو نقصان پہنچنے کی بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ کھدائی سے گیٹوں کی بنیاد کمزور ہوگی اور کچھ عرصہ بعد گیٹ زمیندوز ہو جائیںگے۔ مولانا نے سلطان المدارس اور امام بارگاہ آصفی کے پیچھے کنچن مارکیٹ کے سامنے کی آراضی پر دکانیں تعمیر کرا کر شیعہ طبقے کو دینے کا مطالبہ کیا۔ مولانا نے کہا کہ گھنٹہ گھر کے سامنے واقع آراضی پر شیعہ فرقہ کو گرلس کالج کھولنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہفتہ میں دیگر تنظیموں اور ماتمی انجمنوں کے ساتھ جلسہ کر کے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ اس دوران مولانا مصطفیٰ علی خاں، مولانا افضال، مولانا غلام سرور، مولانا کاظم واحدی سمیت متعدد تنظیموں کے عہدیدار موجود تھے۔