زلزلےکی گہرائی دس کلومیٹر تھی۔ زلزلے کے بعد متعدد آفٹر شاکس محسوس کیے گئے
چلی کی حکومت کا کہنا ہے کہ ملک کے مرکز میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں جس کے بعد سونامی کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔
چلی کے حکام نے ساحلی علاقوں میں رہنے والے دس لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کا کہنا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق شام سات بجکر 54 منٹ پر آنے والے اس زلزلے کی ریکٹر سکیل پر شدت آٹھ اعشاریہ تین تھی جبکہ اس کا مرکز دارالحکومت سے 232 کلو میٹر دور تھا۔
زلزلے کے نتیجے میں تین افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ زلزلےکی گہرائی دس کلومیٹر تھی۔ زلزلے کے بعد متعدد آفٹر شاکس محسوس کیے گئے۔
پیسیفک سونامی وارننگ سینٹر کا کہنا ہے کہ اس زلزلے کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر سونامی لہروں کا خطرہ ہے۔بحرالکاہل میں سونامی کی لہریں معمول کی لہروں سے تین میٹر بلند تھیں۔
چلی کے بعض ساحلی میں سونامی کی وراننگ کی وجہ سے خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ مقامی ٹی وی دکھائے جانے والے مناظر میں پانی قصبوں میں آ گیا ہے۔ چلی کے صدر نے ٹی وی پر عوام سے خطاب میں کہا ہے کہ ساحلی علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے افراد بلند مقام پر رہیں۔
چلی میں حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے کے سبب سمندر میں 15 فٹ لہریں بلند ہوئی ہیں۔
ادھر پیرو اور ہوائی میں بھی سونامی وراننگ جاری کر دی گئی ہے۔ارجنٹائین کے چند علاقوں میں بھی زلزلے کی شدت کو محسوس کیا گیا۔
چلی کا شمار دنیا کے اُن علاقوں میں ہوتا ہے جہاں سب سے زیادہ زلزلے آتے ہیں۔
فروری سنہ 2010 میں چلی میں 8.8 شدت کے زلزلے میں 500 افراد ہلاک ہوئے تھے۔