بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی کاالزام
لکھنؤ۔: اترپردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اور بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ اکیس جون کو ہونے والے یوگا پروگرام کے سلسلہ میں جس قسم سے بی جے پی اور ایس پی کے لیڈر ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کر رہے ہیں اس سے اترپردیش کے ساتھ ساتھ زپورے ملک کا ماحول خراب ہو رہا ہے۔
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور سماج وادی پارٹی پر ایک دوسرے سے مل کر فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کی سازش کرنے کا الزام لگایا ہے ۔ مایاوتی نے آج یہاں جاری بیان میں کہا کہ بی جے پی اور سماج وادی پارٹی کے لیڈر جس طرح سے ایک دوسرے کے خلاف نفرت اور فرقہ واریت کو فروغ دینے والے بیان آئے دن دے رہے ہیں ،وہ نہ صرف المناک اور قابل مذمت ہیں بلکہ یہ اس الزام کو بھی صحیح ثابت کرنا ہے کہ بی جے پی اور سماج وادی پارٹی دونوں ایک دوسرے سے ‘نوراکشتی’ کا کھیل کھیل کر فرقہ وارانہ کشیدگی اور فساد پھیلا کر اپنی اپنی سیاسی روٹیاں سینکنے کی کوشش کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی نے اپنے تقریبا سوا تین سال کے دور اقتدار میں نریندر مودی کی قیادت میں مرکز کی این ڈی اے حکومت نے اپنے ایک سال کے اقتدار میں غریبوں، مزدوروں، کسانوں، دلتوں، پسماندہ لوگوں اور مذہبی اقلیتوں وغیرہ کے مفاد کیلئے کچھ بھی کام نہیں کیا۔ اپنی غلط پالیسیوں اور سرگرمیوں سے ان طبقات کے لوگوں کو بہت زیادہ مایوس کیا ہے ۔