انڈونیشیا کے جزیرہ جاوا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 10 افراد ہلاک ہوگئے اور مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کے حکام نے بتایا کہ جاوا میں ایک ہفتے سے جاری بارش کے نتیجے میں سیلاب سے پہاڑی علاقے میں واقع متعدد گاؤں متاثر ہوئے اور امدادی کارکنوں نے 10 لاشیں نکال لی ہیں۔
سوکابومی میں امدادی سرگرمیوں کی قیادت کرنے والے لیفٹیننٹ کرنل یودی ہاری یانتو نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے شروع ہونے والی بارشوں سے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوگیا ہے اور صوبہ جنوبی جاوا کے ضلع سوکابومی میں 170 سے زائد گاؤں متاثر ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ گاؤں میں درخت اکھڑ گئے، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی وجہ سے ہر طرف تباہی کا سماں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لینڈ سلائیڈنگ، سیلاب اور طوفان سے 172 دیہات تباہ ہوئے اور 3 ہزار سے زائد شہریوں کو حکومت کی جانب سے بنائے گئے عارضی پناہ گاہوں میں منتقل ہونا پڑا۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ ایک ہزار سے زائد افراد خطرے میں ہیں کیونکہ 400 سے زائد گھر سے زائد گھر سخت موسمی حالات کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بارش کے نتیجے میں آنے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 31 پل، 71 سڑکیں، ایک ہزار 332 ایکڑ چاول کے کھیت اور ایک ہزار 170 مکانات تباہ ہوگئے ہیں۔
مقامی ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی نے کہا کہ خراب موسم کی وجہ سے دیگر علاقوں میں 3 ہزار 300 مکانات اور عمارات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔