کیا آپ کو یاد ہے کہ آخری بار کب مسکراہٹ آپ کے چہرے پر جگمگائی تھی؟ ایسا مشکل سوال تو نہیں مگر پاکستان جیسے ممالک میں، جہاں ہر روز نت نئے بحران سامنے آتے رہتے ہیں خوشی کے لمحات بہت کم ہی رہ گئے ہیں۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ چہرے کا یہ عام تاثر صرف مزاج ہی خوشگوار نہیں بناتا بلکہ اس کے دیگر حیرت انگیز فوائد بھی ہیں۔
ہر سال اکتوبر کے پہلے جمعے کو مسکراہٹ کا عالمی دن منایا جاتا ہے اور حدیث نبویٰ بھی ہے کہ مسکراہٹ صدقہ ہے۔
جسمانی اور ذہنی طور پر بہتر محسوس کرنا
ہمارے چہرے کے تاثرات ہمارے مزاج پر بہت زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں۔ جذبات دماغ میں جگہ بناسکتے ہیں مگر ہمارے چہرے کے مسلز کی حرکت احساسات کو تبدیل کردیتے ہیں۔ گزشتہ برسوں میں سامنے آنے والی تحقیقی رپورٹس کے مطابق مسکراہٹ مثبت جذبات کو بڑھاتی ہے یا کم از کم منفی جذبات کو دبا دیتی ہے اور مزاج میں خوشگواریت محسوس ہونے لگتی ہے۔
مصنوعی مسکراہٹ میں کارآمد
مسکراہٹ، چاہے آپ خوشی محسوس نہ بھی کررہے ہوں، تب بھی مزاج یا موڈ پر خوشگوار اثرات مرتب کرتی ہے۔ ڈارون نے تو 1872ئ میں ہی کہہ دیا تھا کہ چہرے کے تاثرات میں تبدیلی جذباتی تناﺅ کو تبدیل کردیتے ہیں اور اب سوئیڈن کی اپسلا یونیورسٹی کی تازہ تحقیق میں اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ مصنوعی مسکراہٹ نہ صرف مزاج پر اثرانداز ہوتی ہے بلکہ اسے خوشگوار بھی بنادیتی ہے۔
اب چاہے کتنا بھی غصہ یا مشکل حالات ہو اور ہم واقعی خوشی محسوس نہ کررہا ہو تو بھی مسکراہٹ کے ذریعے اپنے مزاج کو بہتر بنانا آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے۔
امریکا کی کنساس یونیورسٹی کی 2012 کی تحقیق کے مطابق مسکراہٹ سے ذہنی تناﺅ میں کمی آتی ہے جس کی وجہ دل کی دھڑکن کی رفتار میں کمی آنا ہوتی ہے اور یہ چیز ہمارے ذہن پر سوار تناﺅ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے، اس طرح مشکل حالات میں خود کو تناﺅ سے پاک رکھ کر چیلنجز کا سامنا کرنا آسان ہوجاتا ہے۔
پٹس برگ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق مسکراتا چہرہ لوگوں کو اس فرد کے مقابلے میں زیادہ قابل اعتماد لگتا ہے جو مسکرا نہ رہا ہے۔ تحقیق کے مطابق مسکراہٹ سے چہرے کی کشش بڑھ جاتی ہے اور لوگوں کے اندر اس پر اعتماد کرنے کی خواہش بڑھ جاتی ہے۔ تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ چہرے پر مسکراہٹ جتنی بڑی ہوگی وہ فرد اتنا ہی زیادہ قابل اعتماد نظر آئے گا۔
دماغی تربیت کے لیے بہترین
دماغ منفی چیزوں کو زیادہ شدت سے محسوس کرتا ہے تاہم مسکرانے کی عادت ہمارے ذہن کو زیادہ مثبت اور پر امید رہنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق روزمرہ میں مسکراہٹ کو عادت بنالینے سے ہمارے دماغ کے اندر خوشی کا احساس پیدا ہوتا ہے جس سے مثبت سوچ کو بڑھاوا ملتا ہے۔
مسکراہٹ چھوت کی طرح پھیلتی ہے
کیا کبھی آپ نے نوٹس کیا کہ آپ کی مسکراہٹ کے جواب میں دوسرا فرد بھی مسکرانے لگتا ہے؟ تو سائنس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کسی کو مسکراتے دیکھ کر ہمارے دماغ میں کچھ خاص خلیات حرکت میں آجاتے ہیں اور ہم لاشعوری طور پر مسکرانے لگتے ہیں۔ یہ چیز درحقیقت انسانوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں مدد دیتی ہے۔