نئی دہلی: سردار بھگت سنگھ کو دہشت گرد بتائے جانے پر آج راجیہ سبھا میں اراکین نے گہری ناراضگی کا اظہار کیا اور حکومت سے اس میں ترمیم کرنے کے لئے ٹھوس قدم اٹھانے کی درخواست کی۔وقفہ صفر کے دوران جنتا دل (یونائیٹیڈ) کے کے سی تیاگی نے اس معاملے کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ دہلی یونیورسٹی کی کتاب ”ہندوستان میں آزادی کی جدوجہد” میں سردار بھگت سنگھ کو دہشت گرد کہا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کی دستاویزات میں اب بھی سردار بھگت سنگھ کو دہشت گرد تصور کیا جاتا ہے ۔ مسٹر تیاگی نے سردار بھگت سنگھ کوعظیم انقلابی لیڈر بتاتے ہوئے وزارت داخلہ کی بلیک لسٹ سے ان کا نام ہٹانے اور دہلی یونیورسٹی کی کتاب میں ترمیم کرانے کی اپیل کی جس کی بیشتر تر ارکان نے حمایت کی۔ ڈپٹی چیئرمین پی جے کورین نے بھی کہا کہ ایسا کیسے ہوا۔ کتاب سے ایسے اقتباسات کو ہٹایا جانا چاہئے ۔پارلیمانی امور کے وزیر مملکت مختار عباس نقوی نے کہا کہ سردار بھگت سنگھ ہمارے پیشواہیں اور انہوں نے ملک کی آزادی کے لئے اپنی قربانی دی ۔ ملک کے عوام انہیںسلام کرتے ہیں، انہوں نے سردار بھگت سنگھ کو دہشت گرد بتانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں وہ متعلقہ وزیر سے بات کریں گے اور ضروری اقدامات کرنے کی درخواست کریں گے ۔