لکھنؤ: ریلوے میں ملازمت دلانے کا سبز باغ دکھا کر جعلساز نے بیروزگار سے 15.12 لاکھ روپئے ٹھگ لئے۔ ملزم نے بڑے لوگوں سے مراسم کی بات کہی تو متاثر نے ادھار لے کر رقم دے دی جس کے بعد ملزم نے جعلی تقرری نامہ سونپ دیا۔
جعلسازی کا انکشاف ہونے پر متاثر نے رقم واپس مانگی تو ملزم نے دھمکی دے دی۔ وزیر اعلیٰ دفتر کا دروازہ کھٹکھٹانے کے بعد غازی پور پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ انسپکٹر وکاس رائے نے بتایا کہ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔
اندرا نگر سیکٹر-11 میں نصیب علی کنبہ کے ساتھ رہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایک شناسا کے ذریعہ گورکھپور کے رہنے والے امت کمار راؤ سے ملاقات ہوئی۔ گفتگو کے دوران ملزم نے اپنے مراسم کو رسوخ کا رعب دکھایا اور ریلوے میں ملازمت دلانے کا فریب دیا۔
بتایا کہ صرف 15.12 لاکھ روپئے خرچ کرنے پر آسانی سے ملازمت مل جائے گی۔ ملزم کے فریب میں پھنسے نصیب علی نے رشتہ داروں سے ادھار اور سود پر 15.12لاکھ روپئےلے کر اسے دے دئے۔ ملزم نے دو ہفتے کا وقت مانگا۔ اس کے بعد امت نے اسے ریلوے کا تقرری نامہ سونپ دیا۔ تقرری نامہ پردستخط نہ دیکھ کر متاثر نے پوچھاتو سمجھایا کہ جب جوائنگ کیلئے چلوگے تو وہیں پر دستخط اور ڈاکیومنٹ ویری فکیشن ہو جائے گا۔
پھر جوائنگ ہو جائے گی۔ ملازمت ملنے کی خوشی میں متاثر نصیب نے شناساؤں کو لیٹر دکھایا تو پتہ چلا کہ یہ جعلی ہے۔ متاثر نے ملزم امت سے رابطہ کر کے روپئے واپس مانگے تو وہ ٹال مٹول کرنے لگا۔ مخالفت کرنے پر گالی گلوج کر کے دھمکی دی۔ 15.12 لاکھ کی ٹھگی کا احساس ہونے پر تین دن قبل متاثر نصیب علی نے وزیر اعلیٰ دفتر میں مدد کی اپیل کی۔
جس پر لکھنؤ پولیس کو کارروائی کی ہدایت دی گئی۔ ابتدائی جانچ میں الزام درست ملنے پر غازی پور پولیس نے امت کمار راؤ کے خلاف جعلی دستاویز کی بنیاد پر دھوکہ دہی، امانت میں خیانت، گالی گلوچاور دھمکی دینے کی رپورٹ درج کر لی ہے۔