جانے کے بعد اسرائیلی آرمی کا کہنا ہے کہ وہ گولی کی بیلسٹک جانچ کریں گے۔ڈان اخبار میں شائع ہونے والی فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی حکام کی جانب سے اسرائیل کے بجائے امریکیوں کو تحقیقات کے لیے گرین سگنل دینے کے بعد اسرائیلی آرمی کے ترجمان رین کوشیف کا بیان فوجی ریڈیو پر آیا۔
خیال رہے کہ الجزیرہ ٹی وی سے وابستہ صحافی شیریں ابو عاقلہ مغربی کنارے میں ایک اسرائیلی چھاپے کے دوران ایک گولی لگنے سے ہلاک ہوگئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: صحافی شیریں ابو عاقلہ اسرائیلی فوج کی گولی سے قتل ہوئیں، فلسطینی حکام
ایک فلسطینی عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’اسرائیل کی جانب سے بیان اس سوال کو جنم دیتا ہے کہ کیا فلسطینی حکام ’امریکیوں پر بھروسہ کرسکتے ہیں‘۔
فوجی ریڈیو پر بات کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ’گولی کی جانچ امریکی نہیں بلکہ امریکی موجودگی میں اسرائیلی ہو گی، ہم نتائج کا انتظار کررہے ہیں، اگر ہم نے انہیں قتل کیا تو اس کی ذمہ داری لیں گے اور اس کے لیے معذرت کریں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت بھی معذرت کرتے ہیں جب غیر ملوث لوگ فلسطینی بندوق برادروں سے قتل ہوجاتے ہیں۔
رین کوشیف کے بیان پر اور اس بات پر کہ کیا بیلسٹک ٹیسٹ جاری ہے، اسرائیلی فوج کی جانب سے مزید وضاحت نہیں مل سکی۔
راملہ میں فلسطینی ذرائع نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ گولی کی جانچ یروشلم میں موجود امریکی سفارتخانے میں ہوگی۔