امریکا کی شمال مشرقی ریاست میئن کے مضافات میں شادی کی ایک تقریب کورونا وائرس کے بدترین پھیلاؤ کا باعث بن گئی، جہاں 7 افراد ہلاک ہوگئے اور 177 افراد متاثر ہوئے جبکہ ریاست بھر میں مزید وبائی امراض کا خوف پھیل گیا۔
خبر ایجنسی ‘اے ایف پی’ کی رپورٹ کے مطابق شادی کی تقریب اگست کے اوائل میں ہوئی تھی جس میں 50 افراد کی حد کو توڑتے ہوئے 65 افراد نے شرکت کی تھی۔
چرچ میں تقریب کے بعد بگ موزان میں عشائیہ دیا گیا تھا اور دونوں تقریبات خوب صورت قصبے ملینوکیٹ کے قریب منعقد کی گئی تھیں۔رپورٹ کے مطابق اس قصبے کی آبادی صرف 4 ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔
میئن میں ان تقریبات کے 10 روز بعد دو درجن سے زائد افراد کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا تھا اور سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) نے تفتیش بھی شروع کردی تھی۔
سی ڈی سی کے مقامی ڈائریکٹر نیروف شاہ نے شادی کی تقریب میں شامل ہونے والے افراد کی صحیح تعداد سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہلاک ہونے والے تمام افراد شادی کی تقریب میں شریک نہیں ہوئے تھے۔
حکام کے مطابق مذکورہ تقریب سے ریاست کے کئی علاقے کورونا کے مرکز بن گئے اور اسی طرح اس علاقے میں 370 کلومیٹر دور ایک جیل میں 80 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اس جیل کا گارڈ بھی شادی کی تقریب میں شریک تھا۔
ریاست میئن کے اسی علاقے میں واقع ایک چرچ میں بھی 10 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جبکہ ہلاک ہونے والے 6 افراد اور 39 متاثرین میلینوکیٹ سے 160 کلومیٹر دور نرسنگ ہوم میں تھے۔
ٹاؤن کونسل کے سربراہ کوڈی مک ایون کا کہنا تھا کہ ہم نے جب وبا پھیلنے کی خبر سنی تو سب دبک گئے ہیں اور جیسے جیسے وبا پھیلتے گئی ہم نے قصبے کو مکمل طور پر دوبارہ بند کردیا تھا۔
شہریوں کی جانب سے بھی شدید غصے کا اظہار کیا گیا تھا اور مذکورہ مقام کے منتظمین پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا جبکہ حکام نے مذکورہ ہوٹل کا لائسنس منسوخ کردیا تھا۔ایک شہری کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں انہیں شادی کی تقریب نہیں رکھنی چاہیے تھی، اب ہم کہیں نہیں جاسکتے اور نہ ہی کچھ کرسکتے ہیں۔
میئن کے گورنر جینٹ ملز کی جانب سے ریاست کی 13 لاکھ آبادی کو وارننگ بھی جاری کی جاچکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘کووڈ-19 دیوار کی دوسری طرف نہیں بلکہ ہمارے دروازوں میں پہنچ گیا ہے’۔
یاد رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے ابتدائی دنوں میں دنیا بھر میں اس طرح کی تقریبات کا حوالہ دیا گیا تھا جہاں سے وائرس پھیل گیا تھا۔امریکا میں فروری میں بوسٹن میں ایک بائیوٹک کانفرنس میں 175 افراد شریک ہوئے تھے اور جارجیا میں ایک جنازے میں شریک 100 سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہوئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں میں جامعات میں اس طرح کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں اور طلبہ کو جبری طور پر گھروں کو بھیج دیا گیا ہے۔