فلسطینی نوجوانوں نے مقبوضہ فلسطین میں صیہونیوں کے خلاف ایک دن کے اندر 19 مزاحمتی کارروائیاں انجام دی ہیں۔ الرسالہ ویب سائٹ نے فلسطین کے انفارمیشن سینٹر معطیٰ کے حوالے سے بتایا کہ فلسطین کے مغربی کنارے، غرب اردن اور بیت المقدس میں ایک دن کے اندر انیس مزاحمتی کارروائیاں انجام دیں۔ ان کارروائیوں میں فائرنگ اور دستی بموں کے استعمال کے تین اقدامات بھی شامل ہیں جو فلسطینی نوجوانوں نے نابلس شہر میں انجام دئے۔ مُعطیٰ کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے دس مقامات پر فلسطینی نوجوانوں اور ناجائز صیہونی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔
رپورٹ میں مزید آیا ہے کہ ایک غاصب صیہونی شہری فلسطینی باشندوں کی جوابی کارروائی کے دوران زخمی بھی ہوا ہے۔ اس کے علاوہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے مسلح نوجوانوں نے اریحا میں واقع صیہونی بستی فیرس یریحو اور جنین کے قریب صیہونی چیک پوسٹ کو اپنے نشانے پر لیا اور ان پر فائرنگ کی۔
فلسطینی انفارمیشن سینٹر نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران گیارہ سو سے زائد مزاحمتی کارروائیوں کا اندراج کیا ہے جن میں ستانوے فائرنگ کے واقعات شامل ہیں۔ ان میں سے فائرنگ کی تینتیس کارروائیاں جنین کیمپ میں کی گئی ہیں۔ ان کارروائیوں میں فلسطینی نوجوانوں نے غاصب صیہونی فوجیوں کو اپنے نشانے پر لیا۔
ان دنوں مقبوضہ فلسطین، بالخصوص مغربی کنارے، کی صورت حال بڑی حساس بنی ہوئی ہے۔ ایک طرف جہاں ناجائز صیہونیوں کے اعصاب شکن جارحانہ اقدامات بڑھ رہے ہیں تو وہیں فلسطینی نوجوانوں نے بھی ہر ممکن شکل میں اُن کا مقابلہ کرنے کے لئے کمر کس رکھی ہے۔
اُدھر ناجائز صیہونی ٹولے کی کابینہ کے ایک رکن نے ایک بار پھر فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنے کی دھمکی دی ہے۔ فلسطینی میزائلوں اور راکٹوں کے مقابلے میں بے بس ہو چکی غاصب صیہونی حکومت نے اب فلسطین کی مزاحمتی تنظیموں کے رہنماؤں کے قتل کو اپنے ایجنڈے میں شامل کرلیا ہے۔
صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اتوار کے روز حماس کے سینیئر رہنما صالح العاروری کو قتل کرنے کی دھمکی دی تھی جبکہ دوسرے صیہونی وزیر یسرائیل کانس نے دھمکی دی تھی کہ اگر حماس کے رہنما فلسطینیوں کو صیہونیوں کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں پر اکسانے اور انہیں ترغیب دلانے سے باز نہیں آتے تو وہ جہاں بھی ہوں گے انہیں نشانہ بنا دیا جائے گا۔