ممبئی کے مہاراشٹر نگر میں ایک 19 سالہ لڑکے کی ’چکن شورما’ کھانے کے بعد طبیعت بگڑ گئی اور اس کی موت واقع ہو گئی۔ دیگر کئی بچوں کی صحت بھی خراب ہوئی لیکن اب وہ ٹھیک بتائے جاتے ہیں۔
اس معاملے میں پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم دکاندار کو گرفتار کر لیا ہے۔ دکاندار پر الزام ہے کہا اس نے شورما میں ناقص چکن کا استعمال کیا۔
ممبئی پولیس زون-6 کے ڈی سی پی ہیمراج راجپوت کے مطابق، 19 سالہ پرتھمیش بھوکسے نے 3 مئی کو شام 6 بجے کے قریب مہاراشٹر نگر میں شورما کھایا تھا، جو ٹرامبے پولیس اسٹیشن کی حدود میں آتا ہے۔
اگلے دن 4 مئی کو صبح 7 بجے اسے پیٹ میں درد اور الٹی کی شکایت شروع ہوئی۔ گھر والوں نے پہلے پرتھمیش کو قریبی ڈاکٹر کو دکھایا۔ ڈاکٹر کی دوائی سے کچھ آرام ہوا تو وہ گھر آگیا۔ اس کے بعد اس نے سارا دن کچھ نہیں کھایا۔
5 مئی کی صبح 8 بجے سے، پرتھمیش کو دوبارہ پیٹ میں درد، الٹی اور اسہال ہونے لگا۔ پھر گھر والوں نے اسے کے ای ایم اسپتال دکھایا،
جہاں ڈاکٹر نے پرتھمیش کا علاج کیا اور اسے گھر واپس بھیج دیا، لیکن شام سے پرتھمیش کو پھر سے پریشانی شروع ہو گئی، اس لیے متاثرہ کو دوبارہ کے ای ایم اسپتال لے جایا گیا۔
حالت بگڑتی دیکھ کر ڈاکٹر نے مریض کو اسپتال میں داخل کر دیا۔ ڈاکٹر کے علاج کے بعد بھی پرتھمیش کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی اور 7 مئی کو صبح ساڑھے 10 بجے کے قریب پرتھمیش نے دم توڑ دیا۔
اس معاملے میں پولیس نے دکاندار آنند کامبلے اور محمد احمد رضا کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس کے علاوہ شورما کا نمونہ بھی جانچ کے لیے بھیجا گیا ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق پرتھمیش کی صحت خراب چکن سے بنی شورما کھانے کے بعد بگڑ گئی اور پھر اس کی موت ہو گئی۔ اس معاملے میں دونوں ملزمان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 304، 336، 273/34 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ملزمان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔