سعودی عرب میں طوفانی بارش اور سیلاب سے 2 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ کئی کاریں بہہ گئیں، بجلی منقطع ہو گئی اور عوام میں افراتفری مچ گئی۔
روسیا الیوم کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں طوفانی بارش اور سیلاب سے 2 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ کئی کاریں بہہ گئیں، بجلی منقطع ہو گئی اور عوام میں افراتفری مچ گئی ۔ جدہ میں اسکول اور یونیورسٹیاں بند کر دی گئیں، حکام نے طوفانی موسم کے پیش نظر طلوع فجر سے پہلے اعلان کیا کہ قریبی قصبوں ربیغ اور خولیس میں بھی اسکول بند کر دیے گئے تاکہ عوام کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
جمعرات کو سعودی عرب کے مغربی ساحلی شہر جدہ میں تیز ہواؤں اور شدید بارش کے باعث سڑکیں بند ہوگئی اور کئی کاریں بہہ گئیں ۔ اس دوران دو افراد ہلاک ہو گئے۔ حکام نے مکہ کے راستے بند کر دیے اور بحیرہ احمر پر واقع چالیس لاکھ کے شہر سے پروازیں منسوخ کر دیں ۔ ڈوبی ہوئی کاروں سے متعدد افراد کو بچا لیا گیا ۔
سوشل میڈیا پوسٹس میں لوگوں کو سیلاب سے بھری گلیوں اور کیچڑ میں پھنسی کاروں سے گزرتے ہوئے دکھایا گیا، اس کے علاوہ ہفتے کے آخر میں مزید بارش کی توقع ہے۔ شہر کے کنگ عبدالعزیز بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ذرائع نے کہا کہ موسم کی خرابی کی وجہ سے کچھ پروازوں کی روانگی میں تاخیر ہوئی ہے ۔
سعودی عرب کے شہری دفاع کے ترجمان کرنل محمد القرنی نے عوام سے کہا کہ وہ سیلابی علاقوں اور ندی نالوں سے دور رہیں۔
واضح رہے کہ جدہ میں 60 ملی میٹر سے زائد بارش ہوئی جس کے بعد سیلاب نے تباہی مچا دی۔