لکھنؤ: اترپردیش میں 21 دنوں میں پانچ پولیس افسروں کو گولی مارے جانے سے حکومت پر اپوزیشن کا زبردست دباو آگیا ہے ۔ پولیس کے ان پانچ جوانوں میں تین کی موت ہوگئی جبکہ دو بری طرح زخمی ہوگئے ۔ گزشتہ 2 جون کو متھرا میں پولیس اور جواہر باغ پر ناجائز طور پر قبضہ کرنے والوں کے درمیان فائرنگ میں پولیس سپرنٹنڈنٹ (سٹی) مکمل دویدی او ر ایک تھانہ انچارج سنتوش یادو کی موت ہوگئی۔ جبکہ کل رات بدایوں میں بدمعاشوں کو بری طرح زخمی کردیا۔ فیض آباد میں کل رات عنایت نگر میں جانوروں کے اسمگلروں نے ایک سپاہی کو گولی مار دی جسے نازک حالت میں فیض آباد کے ضلع اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے لکھنو ریفر کردیا۔
ان واقعات سے امن و قانون کی صورتحال پر سوال اٹھاتے ہوئے اپوزیشن نے وزیراعلی اکھلیش یادو سے استعفی دینے کا مطالبہ کردیا ہے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی صدر کشو پرساد موریہ نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد کے اندر خوف نہیں رہ گیا ہے ۔ جرائم پیشہ افراد کے اندر ”سینا بھئے کوتوال تو اب ڈر کا ہے ” کا جنون آگیا ہے ۔ جرائم پیشہ افراد سماج وادی پارٹی کی حکومت کو اپنی حکومت سمجھ رہے ہیں اس لئے وہ بے خوف ہوکر واردات کو انجام دے رہے ہیں۔