غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق غزہ پٹی کے شمال میں جبالیہ مہاجر کیمپ میں 4 منزلہ عمارت میں پارٹی کےدوران آگ لگ گئی تھی۔
آگ کی اطلاع ملنے پر فائر فارئٹرز نے ایک گھنٹے بعد آگ پر قابو پالیا۔عمارت میں آگ لگنے سے متعدد افراد جھلس کر زخمی ہوگئے جنہیں مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کا کہنا ہے کہ جبالیہ میں انڈونیشن ہسپتال کے سربراہ سالح ابو لیلہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ جاں بحق افراد میں 7 بچے بھی شامل ہیں۔
غزہ کے وزارت داخلہ نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ عمارت کے اندر بھاری مقدار میں پیٹرول ذخیرہ کیا جارہا تھا، جس سے آگ بھڑک اٹھی اور تیزی سے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ عمارت سے چیخوں کی آویزیں آرہی تھیں لیکن آگ کی شدت بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے مدد نہیں کرسکے۔
فلسطین کے صدر محمود عباس نے واقعہ کو قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے ایک سوگ کا اعلان کیا ہے۔
فلسطین لیبریشن آرگنازیشن (پی ایل او) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سیکریٹری جنرل نے اپنے بیان میں کہا کہ فلسطینی حکام نے اسرائیل کو کہا ہے کہ غزہ کے ساتھ ایریز کراسنگ کو کھولا جائے تاکہ شدید زخمی افراد کو ضرورت کے تحت غزہ کے باہر ہسپتال لے جایا جائے۔
انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی صدر نے تمام متاثرین کوفوری طبی امداد دینے کی ہدایات کی ہیں۔اس کےعلاوہ اقوام متحدہ مشرقی وسطیٰ امن کے سفیر ٹور وینسلینڈ نے واقعہ میں متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
غزہ اسرائیلی محاصرے کی وجہ سے عملاً ایک کھلی جیل ہے اس کی آبادی 23 لاکھ تک پہنچ چکی ہے، یہ دنیا کے گنجان ترین علاقوں میں شامل ہے۔