لکھنؤ: وزیر توانائی اے کے شرما نے کہا کہ مرکزی وزیربرائے توانائی نے راجیہ سبھا میں بجلی کی پیداوار، طلب اورسپلائی سے متعلق سوال کے جواب میں اتر پردیش میں سب سے زیادہ کی گئی بجلی کی فراہمی کا ذکر کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں ریاست میں صنعتوں میں اضافے کی وجہ سے بجلی کی طلب میں اضافہ ہوگا جس کو پورا کرنے کے لئے پورے بجلی نظام کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ نئے پاور پلانٹس بھی لگائے جا رہے ہیں۔
بجلی سپلائی کی مضبوطی کے لئے آر ڈی ایس ایس اسکیم کے تحت 17 ہزار کروڑ روپئے، بزنس پلان کے تحت 5 ہزار کروڑ ، شہری بلدیہ کے تحت 1000 کروڑ روپئے، اس طرح کل ملاکر کل 23 سے 24 ہزار کروڑ روپئے سے بجلی نظام کومضبوط کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔
جس کی وجہ سے بجلی کی خستہ حال لائنوں اور کھمبوں کو تبدیل کیا جا رہا ہے اور لائن نقصان کو کم کرنے کے لئےکھلے تاروں کی جگہ اے بی کیبل لگایا جا رہا ہے۔
کم وولٹیج اور ٹرپنگ سے نجات کے لئے ٹرانسفارمر، فیڈر اور سب اسٹیشنوںکی استعداد کار میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے۔ جہاں ضرورت ہو وہاں جدید ٹیکنالوجی اور وسائل کا استعمال کرتے ہوئے بجلی کے نظام کو درست کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ آنے والےبرسوں میں ہماری ریاست بجلی کی پیداوار کے معاملے میں سرپلس ریاست بن کراپنے شہریوں کو 24 گھنٹے بلاتعطل بجلی فراہم کرنے کے قابل ہو جائے گی۔
وزیر توانائی نے کہا کہ آئندہ مہینے میں بھی مرمت کے کام کی مہم چلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے موجودہ بجلی کی پیداوار سے دو گنا زیادہ بجلی پروڈکشن ہونےلگےگا۔ابھی اوبرا سی کی 660 میگاواٹ کی یونٹ سے بجلی کی پیداوار شروع ہوگئی ہے۔ اس کی 660 میگاواٹ کی دوسری یونٹ سے بجلی کی پیداوار بھی جلد شروع ہوگی۔
اسی طرح جواہر پور کی 2660 میگاواٹ کی دونوں یونٹس سے بھی بجلی کی پیداوار بھی جلد شروع ہونے کا امکان ہے۔ اسی طرح اوبرا ڈی کے 2800 میگاواٹ کے دو پلانٹ لگانے کا معاہدہ این ٹی پی سی کے ساتھ ہوا ہے۔ انپرہ میں بھی 2800 میگاواٹ کے دو یونٹ بھی لگائے جانے ہیں۔ 7000 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے لئے سولر پلانٹس لگائے جا رہے ہیں۔