راجستھان: سخت محنت اوراپنے آپ کا مکمل اعتماد ہی کامیابی کی ضمانت ہے، یہ بات آئی اے ایس فرح حسین نے ثابت کردی ہے۔
راجستھان کے ضلع جھنجھنو کے مسلم گھرانے میں جنم لینے والی فرح حسین نے اس مفروضہ کو غلط ثابت کردیا ہے کہ مسلم خاندانوں میں لڑکیاں زیادہ تعلیم یافتہ نہیں ہوتیں اور ان کی شادی بھی کم عمری میں کر دی جاتی ہیں۔فرح کے گھر والوں نے ان کا بھرپور ساتھ دیا جس کی وجہ سے صرف 26 سال کی عمر میں فرح نے سال 2016 میں ملک کا سب سے مشکل امتحان UPSC پاس کرکے 267 واں رینک حاصل کیا۔فرح ضلع جھنجھنو کے نوان گاؤں میں پیدا ہوئی۔ وہ بچپن سے ہی پرعزم تھیں۔ ان کے والد اشفاق حسین ضلع کلکٹر تھے۔ ان کے بڑے بھائی راجستھان ہائی کورٹ میں وکیل ہیں۔ اس کے چچا پولیس افسر تھے۔ ان کے خاندان کے 14 سے زائد افراد اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں۔راجستھان میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد فرح قانون کی تعلیم حاصل کرنے ممبئی چلی گئیں۔ قانون کے بعد فرح نے آئی اے ایس جوائن کرنے کا ارادہ کیا اور تیاری شروع کر دی۔ اس کے لیے اس نے ایک ماہ تک کوچنگ بھی لی لیکن انھوں نے اسے وقت کا ضیاع سمجھا اور خود کو تیار کرنا شروع کردیا۔فرح حسین نے 2016 میں روزانہ 10-15 گھنٹے کی تیاری کے بعد 267 واں رینک حاصل کیا۔ اس کے ساتھ ہی فرح راجستھان کی دوسری مسلمان آئی اے ایس بن گئیں۔ بغیر کوچنگ کے UPSC کا امتحان پاس کر کے فرح نے لاکھوں نوجوانوں کے سامنے ایک مثال بھی قائم کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ لمحہ ان کے والد کے لیے بھی انتہائی قابل فخر تھا۔