امریکا کی جانب سے کیوبا پر دہائیوں سے عائد سخت تجارتی و اقتصادی پابندیاں ختم کرنےسے متعلق اقوام متحدہ نے ایک بار پھر قرارداد منظور کرلی۔امریکی نیوز ایجنسی یو پی آئی کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اس سال بھی امریکا سے کیوبا کی معاشی ناکہ بندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
قرارداد کے حق میں 184 ممالک نے ووٹ ڈالے مگر امریکا اور اسرائیل نے قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ امریکی شہر نیو یارک میں واقع صدر دفتر میں اسمبلی 1992 سے امریکا کے اس اقدام کیخلاف قرارداد منظور کرتی آرہی ہے۔
اس سال بھی گزشتہ 28 سالوں کی طرح اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے کیوبا کی معاشی ناکہ بندی کو غیر قانونی گردانتے ہوئے قرارداد منظور کی ہے۔ امریکا پر زور دیا گیا ہے کہ وہ یہ ناکہ بندی ختم کردے۔
کیوبا کے وزیر خارجہ کا رائے شماری سے قبل کہنا تھا کہ گزشتہ تقریباً 60 برسوں سے امریکہ نے کیوبا کے ساتھ اقتصادی و مالیاتی تعلقات ختم کیے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے اب تک کیوبا کو 9کھرب 33 ارب 70 کروڑ امریکی ڈالرز کا نقصان پہنچ چکا ہے ۔