عراق کے دارالحکومت بغداد میں سعودی عرب کے وزیر تجارت ماجد بن عبداللہ القصابی نے وفد کے ہمراہ دو روزہ دورے پر تھے، اسی دوران انہوں نے عراق میں دوبارہ سعودی سفارت خانے کا افتتاح عراقی وزیر خارجہ کے ہاتھوں کروایا۔
سعودی وزیر تجارت ماجد بن عبداللہ نے اس موقع پر عراق کے ترقیاتی منصوبوں کےلیے 1 ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا اور 50 کروڑ ڈالر کی برآمدات بڑھانے اور بغداد میں 1 لاکھ سیٹو پر مشتمل کھیلوں کا گراؤنڈ بنانے کا بھی اعلان کیا۔
عرب میڈیا کے مطابق عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سعودی سفارت خانہ بغداد کے گرین زون میں کھولا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے سنہ 1990 میں عراق کے ساتھ تعلقات منقطع کردئیے تھے جب عراقی فوجوں نے کویت پر حملہ کیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عراق اور سعودیہ کے درمیان سفارت تعلقات سنہ 2015 میں بحال ہونا شروع ہوئے جب ریاض نے اپنا سفیر بغداد بھیجا اور 2017 میں وزیر خارجہ عادل الجبیر نے بھی عراق کا دورہ کیا۔
عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عادل الجبیر سعودی عرب کے پہلے وزیر خارجہ ہیں جنہوں نے 1990 کے بعد سے عراق کا دورہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثر رسوخ سے خوفزدہ سعودی ریاست خطے میں ایرانی اثر و رسوخ کو کم کرنے کےلیے عراقی حکومت سے اچھے تعلقات بنانا چاہتی ہے۔