اترپردیش اور اتراکھنڈ میں ایک مرتبہ پھر زہریلی شراب پینے سے 38 افراد کی موت ہوگئی ہے۔ جمعہ کو اتراکھنڈ کے روڑکی میں زہریلی شراب پینے سے جہاں 12 لوگوں کی موت ہوگئی ، وہیں اترپردیش میں سہارنپور کےالگ الگ گاوں میں زہریلی شراب پینے سے 16 لوگوں کی موت ہوگئی ۔
جبکہ کشی نگر میں 10 لوگوں کی موت ہوئی ۔ کشی نگر اور سہارنپور میں اب تک 26 افراد کی موت ہوچکی ہےجبکہ درجنوں اسپتال میں زندگی کی جنگ لڑرہے ہیں۔
حالانکہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے معاملہ میں سختی برتتے ہوئے ضلع افسران کو جلد کارروائی کی ہدایت دی ہے۔ وزیر اعلی نے ڈی جی پی سے کہا ہے کہ وہ ذمہ دار افسران کے خلاف خود کارروائی کا فیصلہ کریں ۔ لیکن آبکاری محکمہ نے کارروائی کے نام پر کچھ چھوٹے ملازمین پر گاج گرائی ہے۔ بڑے افسران پر کارروائی کیلئے صرف یقین دہانی کرائی جارہی ہے۔ فی الحال ڈی جی پی نے آئی جی گورکھپور اور سہارنپور سے رپورٹ طلب کی ہے۔
وہیں روڑکی میں زہریلی شراب پینے سے 12 افراد کی موت کا معاملہ بھگوان پور تھانہ حلقہ میں پیش آیا ۔ مہلوکین میں بلوپور ، بندو گاوں اور ملبھ پور سروو کے لوگ شامل ہیں ۔ حادثہ بلوپور گاوں میں پیش آیا ۔ نصف درجن سے زیادہ لوگوں کی حالت سنگین بتائی جارہی ہے۔ انتظامیہ نے اس معاملہ میں لاپروائی برتنے پر 13 ملازمین کو معطل کردیا ہے۔