ایران کے جنوبی علاقے میں تیز بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے 17 افراد جاں بحق اور 74 زخمی ہوگئے۔
امریکی خبر رساں ادارے ’اے پی’ کی رپورٹ کے مطابق ایران کی ایمرجنسی میڈیکل سروسز کے سربراہ پیر حسین کولیواند کے مطابق شیراز شہر کے قریبی علاقے میں ہونے والی تیز بارشوں کی وجہ سے اچانک سیلاب آیا۔
قبل ازیں ریاستی نشریاتی ادارے نے بتایا تھا کہ سیلاب سے جاں بحق ہونے والوں میں اکثریت ان افراد کی تھی جو اپنے موبائل فونز پر سیلاب کی ویڈیو بنانے کی کوشش کر رہے تھے۔
دوسری جانب فارس، کردستان، قم اور اصفہان کے صوبوں میں سیلاب سے متعلق وارننگ جاری کردی گئی ہے جبکہ تہران کی واٹر اتھارٹی نے دارالحکومت میں سیلاب کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔
ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی ‘اثنا’ کے مطابق ’صوبہ فارس کے گورنر عنایت اللہ رحیمی نے کہا کہ سیلابی صورتحال قابو میں ہے اور امدادی کام جاری ہے، لیکن انہوں نے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت بھی جاری کی ہے‘۔
سرکاری نشریاتی ادارے پریس ٹی وی کے مطابق ایران کے شمالی صوبوں گلستان اور مازنداران میں ایک ہفتے سے سیلاب جاری ہے جس کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
ان دو صوبوں میں 19 اور 20 مارچ کو ہونے والی تیز بارشوں کے نتیجے میں کئی شہروں اور دیہی علاقوں میں مقیم 56 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔
ایران کے محکمہ موسمیات نے ملک کے اکثر علاقوں میں تیز بارش کی پیش گوئی کی تھی۔