روسی فوج میں کام کرنے والے تقریباً 50 ہندوستانی شہری اب اپنے ملک واپس جانا چاہتے ہیں۔ وزارت خارجہ نے جمعہ یعنی 19 جولائی 2024 کو یہ اطلاع دی۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ روسی فوج میں خدمات انجام دینے والے تقریباً 50 ہندوستانی شہریوں نے ہندوستانی حکام سے رابطہ کرکے انہیں چھٹی دلوانے میں مدد مانگی ہے۔ دونوں ممالک اس معاملے کا حل تلاش کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
نئی دہلی نے روسی فوج میں ہندوستانیوں کی بھرتی پر پابندی لگانے کی درخواست کی تھی جب اس سال یوکرین میں تنازعہ کے اگلے مورچوں پر تعینات یونٹوں کے ساتھ خدمات انجام دیتے ہوئے چار ہندوستانیوں کی موت ہوگئی تھی۔
درحقیقت، زیادہ تر ہندوستانیوں نے روسی فوج کے ساتھ معاون عملہ جیسے باورچی کے طور پر خدمات انجام دیں اور بعد میں یونٹوں کے ساتھ محاذ پر چلے گئے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ماسکو میں اپنے حالیہ سالانہ سربراہی اجلاس کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ بھی یہ مسئلہ اٹھایا تھا اور ہندوستانی شہریوں کی جلد رہائی اور وطن واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔
جب وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال سے ایک باقاعدہ میڈیا بریفنگ میں روس سے ہندوستانی شہریوں کو واپس لانے کی کوششوں کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ روسی فوج میں خدمات انجام دینے والے شہریوں اور ان کے اہل خانہ کے مطابق اب تک تقریباً 50 ہندوستانیوں نے گھر واپسی کے لیے مدد مانگی گئی ہے۔
واضح رہے کہ روسی فوج میں بھرتی ہونے والے دس ہندوستانی پہلے ہی ملک واپس آچکے ہیں۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ روسی فوج میں خدمات انجام دینے والے ہندوستانیوں کی اصل تعداد 100 سے زیادہ ہوسکتی ہے۔
کچھ ہندوستانی شہریوں نے مدد کے لیے ایک ویڈیو اپیل جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ یوکرین کے ساتھ جاری جنگ میں فرنٹ لائن پر ہیں اور ان کی یونٹوں میں خدمات انجام دینے والے کئی غیر ملکی شہری ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔ ہندوستانیوں کے علاوہ پڑوسی ممالک بنگلہ دیش، نیپال اور سری لنکا کے لوگ بھی روسی فوج میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔