حیدرآباد:پرانے 500 روپئے اور ایک ہزار روپئے کے نوٹوں کی منسوخی کے بعد شہر حیدرآباد میں بعض دلالوں کو فائدہ ہوا ہے جنہوں نے نوٹوں کی تبدیلی پر عوام سے کمیشن وصول کیا۔شہر حیدرآباد میں آر بی آئی کے علاقائی دفتر کے قریب بعض دلالوں نے کاونٹر لگائے جہاں پانچ سو روپئے کی نوٹ کی تبدیلی پر سو روپئے کمیشن وصول کیا گیا ۔ اسی طرح ایک ہزار روپئے کی نوٹ کو تبدیل کرنے پر بھی سو روپئے کمیشن لیاجارہا ہے ۔ پانچ سو روپئے کے پرانے نوٹ دینے پر چار سو روپئے واپس کئے جارہے ہیں اور ایک ہزار روپئے کی نوٹ دینے پر 900 روپئے واپس کئے جارہے ہیں۔
حیدرآباد میں آر بی آئی کے علاقائی دفتر کے قریب دلالوں نے یہ کاونٹر لگائے ہیں جہاں عوام کی طویل قطاریں دیکھی جارہی ہیں ۔ یہاں پر نوٹوں کو تبدیل کرنے کیلئے آئے پریشان حال آٹو ڈرائیورس نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے کل رات یہ اعلان اچانک کیا گیا جس سے انہیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ کیونکہ پٹرول پمپس پر پانچ سو روپئے کا چلر دینے سے انکار کیا جارہا ہے اور یہ کہا جارہا ہے کہ پانچ سو روپئے کا پٹرول یا پھر پانچ سو روپئے کی گیس ڈلوائی جائے ۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے اسٹیشنوں کے قریب وہ آٹو کرایہ پر چلاتے ہیں ۔ ٹرینوں سے اترنے والے مسافرین پانچ سو روپئے کی نوٹ انہیں دے رہے ہیں جس سے انہیں پریشانی کا سامنا ہے اور حکومت کے اس اچانک اقدام سے ان کو کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ کوئی بھی ان نوٹوں کو قبول کرنے سے انکار کررہا ہے جس کے نتیجہ میں انہیں نقصان اٹھاتے ہوئے پانچ سو روپئے کی نوٹ تبدیل کرنے پر چار سو روپئے اور ایک ہزار روپئے کی نوٹ کو تبدیل کرنے پر 900 روپئے وصول کرنے پر مجبور ہونا پڑر ہا ہے ۔مرکزی حکومت کی جانب سے بڑی نوٹوں کی منسوخی کے اعلان کے بعد آندھراپردیش کے وجئے واڑہ میں کئی فقیر بھی پانچ سو روپئے اور ایک ہزار روپئے کی نوٹوں کی تبدیلی کیلئے آگے آئے ۔ دوسری طرف تلنگانہ کے ضلع نلگنڈہ سے تعلق رکھنے والے ایک فقیر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس نے نوٹوں کو جمع کیا تھا تاکہ بعد ازاں ان کا استعمال کیا جاسکے لیکن یہ نوٹ اب بیکار ہوگئی ہیں اسی لئے ان کو تبدیل کیا جارہا ہے ۔ دوسری طرف بیشتر تاجروں اور دکانداروں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے ۔ کیونکہ پٹرول پمپ ‘ ڈیلرس یا دوسرے افراد ان نوٹوں کو قبول کرنے سے انکار کررہے ہیں ۔