ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق صوبہ ہرمزگان میں ایمرجنسی مینجمنٹ کے سربراہ مہرداد حسین زادہ نے بتایا کہ زلزلے میں پانچ افراد مارے گئے جبکہ اب تک 12 سے زائد زخمیوں کو ہسپتال میں داخل کرایا جا چکا ہے، ریسکیو کا کام جاری ہے اور ہم ایمرجنسی بنیادوں پر رہائش کے لیے ٹینٹ فراہم کررہے ہیں۔
سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق 6.3 اور 6.1 شدت کے زلزلوں سے قبل ایک 6.1شدت کا ایک اور زلزلہ بھی آیا تھا جس سے ایرانی گاؤں سائے خوش بری طرح متاثر ہوا اور کئی مکان زمین بوس ہو گئے، اس کے بعد ایک درجن سے زائد آفٹر شاکس بھی آئے۔
بندر لینگے کے گورنر فواد مراد زادہ نے کہا کہ تمام افراد پہلے زلزلے میں ہی ہلاک ہوئے اور بعد میں آنے والے دو زلزلوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا کیونکہ لوگ پہلے ہی خوف کے مارے اپنے گھروں میں آ گئے تھے۔
ادھر خلیج ٹائمز کے مطابق متحدہ عرب امارات میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
ایران کی اہم جغرافیائی فالٹ لائنز پر گزرے سالوں کے دوران کئی تباہ کن زلزلے آئے ہیں اور 2003 میں صوبہ کرمان میں 6.6 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں 31ہزار سے زائد افراد ہلاک اور شہر بام صفحہ ہستی سے مٹ گیا تھا۔
متحدہ عرب امارات کے رہائشیوں نے جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب دو مرتبہ زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے اور خوف کے عالم میں شہری زڑکوں پر نکل آئے۔
کچھ شہریوں نے یہ دعویٰ تک کیا کہ وہ زلزلے کے جھٹکوں کی وجہ سے نیند سے جاگ گئے جبکہ کچھ نے فرنیچر اور دیگر سامان ہلنے تک کا دعویٰ کیا۔
یہ جھٹکے دبئی سے شارجہ اور ابوظبی سے راس الخیمہ تک ایک بڑے علاقے میں محسوس کیے گئے جہاں کچھ ٹوئٹر صارفین کے مطابق یہ جھٹکے پانچ منٹ تک محسوس کیے جاتے رہے۔