کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کے لیے نکلی ڈبل انجن والی حکومت میں کسان دیوالیہ ہو رہے ہیں۔ کانپور دیہات کے منگیسا پور کے امولی گاؤں میں کولڈ اسٹور میں رکھے گئے تقریباً 700 کسانوں کے 3.25 کروڑ روپے مالیت کے آلو کے 55 ہزار تھیلے خراب ہو گئے۔
اطلاع ملنے پر ناراض کسانوں نے کولڈ اسٹوریج انتظامیہ پر لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے تقریباً ساڑھے
چار گھنٹے تک ہنگامہ کیا۔ جب کولڈ سٹوریج کے مالکان موقع پر نہیں آئے تو کسان ڈی ایم سے شکایت کر کے واپس لوٹ گئے۔
امولی گاؤں میں واقع کولڈ اسٹور میں اس سال جنوری میں تقریباً 700 کسانوں نے اپنے آلو محفوظ رکھے تھے۔ اس کے لیے 130 سے 150 روپے ماہانہ ادا کیے جا رہے تھے۔ الزام ہے کہ کولڈ سٹوریج کی انتظامیہ نے آلو کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی۔ آلو کی بوریاں بھی نہیں پلٹی۔ جس سے کسانوں کے آلو کے 55 ہزار تھیلے خراب ہو گئے۔ اس کی اطلاع ملنے کے بعد کسان اتوار کو کولڈ اسٹوریج پہنچ گئے۔ انتظامیہ پر لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے تقریباً ساڑھے چار گھنٹے تک ہنگامہ ہوتا رہا۔
کسان یہ کہہ کر واپس لوٹ گئے کہ وہ پیر کو اس سلسلے میں ڈی ایم نیہا جین کو میمورنڈم دیں گے۔ کولڈ اسٹوریج کے منیجر اشوک کمار ڈکشٹ نے بتایا کہ ابتدائی مرحلے میں یہاں بجلی کا کنکشن نہ ہونے کی وجہ سے آلو خراب ہو گیا۔
کولڈ سٹوریج میں رکھے گئے 90 سے 95 فیصد آلو ضائع ہو جاتے ہیں جو کہ استعمال کے قابل نہیں ہوتے۔ منیجر نے بتایا کہ کولڈ سٹور میں کئی پارٹنرز ہیں۔ اتوار کو بازار ہونے کی وجہ سے کسان جب آلو خریدنے گئے تو انہیں بوسیدہ پایا۔ تمام لاٹوں پر رکھا سامان سڑنے کے ساتھ ساتھ پھوٹ پڑا ہے۔ 1,370 لاٹوں میں آلو کے 55,000 تھیلے کولڈ اسٹوریج میں رکھے گئے ہیں۔ مارکیٹ میں اس کی تھوک قیمت کی بنیاد پر اس کی قیمت تقریباً 3.25 کروڑ بتائی جاتی ہے۔