نو دی ماہ مطابق تیس دسمبر کی تاریخ ایرانی عوام کے قابل فخر کارناموں کے ایک سنہری باب کی حیثیت رکھتی ہے۔آج 9 دی ماہ مطابق 30 دسمبر 2019 کی عظیم الشان ملک گیر ریلیوں میں ایرانی عوام اپنی تاریخی اور بھرپور شرکت سے پوری دنیا پر ثابت کریں گےکہ وہ اپنے انقلاب اور رہبر کے وفادار ہیں اور دل و جان سے اس راہ میں قربانیاں دینے کیلئے تیار ہیں۔ اس موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کی فضا عالمی سامراجی عناصر خاص طور سے امریکہ کے خلاف فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھے گی۔
نو دی ماہ مطابق تیس دسمبر کی تاریخ استقلال و آزادی اور ایرانی عوام کی بصیرت کے مظاہرے کا دن ہے جو اسلامی اصولوں اور انقلابی امنگوں کی راہ میں ڈٹ گئے اور ببانگ دہل اعلان کیا کہ اگر دشمن ان کے دین کے مقابلے میں آیا تو وہ پوری دنیا کے سامنے ڈٹ جائیں گے۔
اس دن کو ایران کی اسلامی انقلاب کی تاریخ میں یوم اللہ قرار دیا گیا اس لئے کہ اس تاریخی دن اور اہم موقع پر ایرانی قوم نے جو ہمیشہ اسلامی اور انقلابی امنگوں کے راستے پر گامزن رہی ہے ایک اور عظیم کارنامہ انجام دیا۔
آج کی تاریخ میں ایرانی عوام نے میدان عمل میں اپنی بھرپور موجودگی کے ساتھ فتنہ پرور عناصر کے عزائم پسپا کرتے ہوئے اسلامی جمہوری نظام کی حمایت کا اعلان اور اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی رح اور رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی اعلی و ارفع امنگوں سے تجدید عہد کیا۔
اس دن ایرانی عوام نے فتنہ پرور عناصر کو شکست دیتے ہوئے اہم کامیابی حاصل کی اور دارالحکومت تہران اور ایران کے مختلف بڑے چھوٹے شہروں میں جوش و ولولے کے ساتھ باہر نکل کر پوری دنیا کے لوگوں کو اپنے پختہ عزم و ارادےسے آگاہ کیا کہ وہ اسلامی و انقلابی امنگوں اور اس مقدس راہ پر گامزن ہیں اور ان امنگوں کا کبھی بھی سودا نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ آج کی یہ تاریخ 30 دسمبر2009 کو اس سازش کی یاد دلاتی ہے جسے ایران کے غیور اور انقلابی قوم نے اپنی ہوشیاری، آگاہی اور بصیرت افروز اقدامات سے ناکام بنا اور امریکہ اور اس کے آلہ کاروں کو ایک بار پھر ذلت آمیز شکست سے دوچار کر دیا۔ کیونکہ دشمن اس بار ایران کے صدارتی انتخابات میں دھاندلی کا بہانہ بنا کر ایران کے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہا تھا جس میں اسے ایک بار پھر منہ کی کھانی پڑی اور ایرانی عوام اور قوم ایک بار پھر سے سرخرو ہوئی۔
بلاشبہ اگر رہبر انقلاب اسلامی کی عظیم بصیرت و درایت اور عوام کی حمایت و ہوشیاری نہ ہوتی اور ایرانی عوام ولایت فقیہ کے ہمراہ نہ ہوتے تو فتنے کی آگ اتنی جلدی خاموش نہ ہو جاتی اور ملک کے لئے منفی نتائج برآمد ہونے لگتے۔ مگر اس حساس موقع پر رہبر انقلاب اسلامی کی گرانقدر تدبیر و بصیرت اور رہنمائی کے نتیجے میں پوری قوم دشمنوں کی جانب سے پیدا کئے جانے والے فتنے میں اسیر ہونے سے بچ گئی اور اپنی راہ جاری رکھنے پر گامزن ہو گئی۔
قابل ذکر ہے کہ نو دے ماہ مطابق تیس دسمبر2009 کو ایران کے انقلابی عوام نے سڑکوں پر نکل کر ایران کی اسلامی و انقلابی تاریخ میں اس دن کو یادگار دن بنا دیا اور فتنے کی بساط لپیٹ کر رکھ دی۔