لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔تیز رفتار ٹرک نے پک اپ ڈالا میں ٹکر مار دی۔ ٹکر لگنے کے سبب اس میں سوار دو مزدور شدید طور سے زخمی ہو گئے۔ آس پاس کے لوگوں نے انہیں اسپتال لے جانے کی کوشش کی لیکن موقع پر ہی ان کی موت ہو گئی۔ حادثہ کی اطلاع پاکر موقع پر پہنچی پولیس نے دونوں لاشوں کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا ہے۔ ٹکرمارنے کے بعد ملزم ٹرک ڈرائیور گاڑی چھوڑ کر فرارہو گیا۔ دوسری جانب علی گنج واقع نہرو واٹیکا تراہے کے پاس قیصرباغ ڈپو کی بس بے قابو ہوکر الٹ گئی۔ بس میں بیٹھے تین مسافر زخمی ہو گئے۔ لوگوںنے زخمیوں کو بس سے باہر نکال کر ٹراما سین
ٹر میں داخل کرایا جہاں ان کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ بارہ بنکی کے ہمرا گاؤں کے رہنے والے مزدور ۵۰ سالہ روشن اور ۲۸ سالہ پریم چندر روز کی طرح سے جمعرات کو مزدوری کرنے کیلئے لکھنؤ آرہے تھے۔ وہ دونوں پک اپ ڈالا میں سوار تھے۔ گاڑی جب ٹیڑھی پلیا کے نزدیک پہنچی تبھی اچانک ڈالے پر ٹرک نے زبردست ٹکر مار دی۔ ٹرک کی ٹکر لگنے سے ڈالا الٹ گیا جس کے نیچے روشن اور پریم چند دب گئے۔ آس پاس کے لوگوں نے انہیں کسی طرح سے باہر نکالا اور اسپتال پہنچانے کی کوشش کی موقع پر ہی ان کی موت ہو گئی۔ حادثہ کی اطلاع پولیس کو دی گئی ۔اطلاع پر پہنچی پولیس نے لاشوں کوقبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا اور ٹرک کو اپنے قبضہ میں لے لیا ہے۔ دوسری جانب علی گنج کے نہرو واٹیکا تراہے کے پاس قیصرباغ ڈپو کی بس (یو پی ۳۴ سی ۹۹۵۴) جمعرات کی دوپہر سدھولی سے لکھنؤ کی جانب آرہی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ بس جب نہرو واٹیکا تراہے پر پہنچی تبھی اچانک بے قابو ہو گئی اور سڑک کنارے پلٹ گئی۔ بس کو پلٹتی دیکھ کر آس پاس لوگ جمع ہو گئے۔ بس میں سوار تالکٹورہ راجہ جی پورم کے رہنے والے ۶۰ سالہ بھورو پرساد اور ان کی بیوی ریکھا اور سیتاپور کے تالگاؤں کے رہنے والے محمدرضا شدید طور سے زخمی ہو گئے۔ مقامی لوگوں نے تینوں افراد کو بس سے نکالا اور ٹراما سینٹر میں داخل کرایا جہاں ان کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔ پولیس کے مطابق بس کی رفتار تیزتھی جس کی وجہ سے ڈرائیور بس کا توازن برقرار نہ رکھ سکا۔