سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شادی ہال پھولوں اور برقی قمقموں سے سجا ہوا ہے، خوبصورت اسٹیج دلہا دلہن کا منتظر ہے تو مہمان بھی ’دیدہ و دل فرش راہ‘ ہیں۔
ایسے میں ڈھول باجے اور شادی کے مدھر گیتوں کے بجائے ایمبولینس کے چنگھاڑتے ہارن کی آواز سنائی دیتی ہے اور دو ایمرجنسی ایمبولینس شادی ہال کے دروازے پر رکتی ہیں ساتھ میں حیران کن طور پر کیمرا مین اور فوٹو گرافر بھی موجود ہوتے ہیں۔
ایمبولینس سے مہمان خصوصی یعنی دلہا، ڈاکٹر کے لباس میں کندھے پر اسٹیتھو اسکوپ ڈالے نمودار ہوتے ہیں اور ایک ایمبولینس سے اسٹریچر باہر نکالتے ہیں جس پر کوئی مریضہ نہیں بلکہ ان کی دلہن براجمان ہوتی ہیں۔
اسٹریچر اندر داخل ہوتا ہے اور ’ڈاکٹر دلہا‘ اسٹریچر سے اپنی صحت مند دلہن کو اُٹھا کر مسکراتے ہوئے اسٹیج کی جانب بڑھتے ہیں۔ تب کہیں جا کر یہ عقدہ کھلتا ہے کہ ایمبولینس میں شادی ہال میں داخل ہونا دونوں کی رضامندی سے اپنی شادی کو یادگار بنانے کے لیے تھا۔