واشنگٹن، 8 جنوری ؛ ایران نے قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا انتقام لینے کے لئے بدھ کے روز عراق میں امریکی فوج اور اتحاد ی فورس پر درجنوں میزائل حملے کئے ۔ سپاہ پاسدارن ِ انقلاب ِ اسلامی ( آئی آر جی ایس ) نے بدھ کی صبح الا سد ائیر بیس پر 35 راکٹ داغے ۔ الاسد ائیر بیس پر امریکی فوج تعینات ہے ۔ تاہم اس حملے میں کسی مالی و جانی نقصانات کی ابھی کو ئی اطلاع نہیں ہے ۔ امریکی افسر کے حوالے سے سی این این نے بتایا کہ فی الحال کسی کے بھی مارے جانے کی تصدیق نہیں ہوئی ہے ۔
امریکہ سے جنگ کا کوئی ارادہ نہیں: ایران
ایران نے کہا ہے کہ عراق میں واقع امریکی فوجی ٹھکانوں پر کئے گئے حملے اپنے دفاع میں اٹھایا گیا قدم ہے اور یہ اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق ہے ۔ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ٹویٹ کر کے کہا’’ ایران نے اقوام متحدہ کے منشور کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع میں اس امریکی ٹھکانے کو نشانہ بنایا جہاں سے ہمارے شہریوں اور سینئر افسران کے خلاف بزدلانہ مسلح حملہ کیا گیا تھا ۔ ہم کشیدگی بڑھانا یا جنگ نہیں چاہتے ہیں، لیکن کسی بھی حملے کے خلاف خود کا دفاع کریں گے ‘‘۔اس سے قبل ایران کی پاسداران ِ انقلاب اسلامی کی القدس فورس نے اعلان کیا کہ عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر حملے انتقامی مہم کا حصہ ہے ۔ گزشتہ جمعہ کے روز عراق کے دارالحکومت بغداد میں ہوئے امریکی حملے میں ایران کا اعلی کمانڈر قاسم سلیمانی سمیت کئی افراد ہلاک ہوئے تھے جس کا انتقام لینے کی ایران نے دھمکی دی تھی۔امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی میزائل حملے میں کسی امریکی فوجی کے ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
https://twitter.com/Im__Pragati/status/1214792343368470529?s=20
حکومت نے عراق نہ جانے کا مشورہ دیا
نئی دہلی ، حکومت نے خلیجی ممالک جانے والے مسافروں کے لئے سفری ہدایت نامہ جاری کرکے کہا ہے کہ وہ عراق کا غیر ضروری سفر نہ کریں ۔ عراق میں گزشتہ دنوں رونما ہوئے واقعات کے پیش نظر وزارت خارجہ نے آج یہاں یہ ایڈوائزری جاری کی ۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ عراق کی موجودہ صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے بھارتی شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ آئندہ اطلاعات تک عراق کے اپنے غیر ضروری سفر کو ٹال دیں ۔ عراق میں رہ رہے ہندوستانیوں کو بھی محتاط رہنے اور ملک میں کہیں آنے جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے ۔
Govt issues a travel advisory, asking citizens to avoid non-essential travel to Iraq in view of prevailing situation in the Gulf country#IranvsUSA #IranAttacks pic.twitter.com/MJ0y50aKEr
— DD News (@DDNewslive) January 8, 2020