نئی دہلی ، 10 جنوری ؛ سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز جموں وكشمير کی خصو صی آئینی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کی زیادہ تر شقوں اور آرٹیکل 35 اے کو منسوخ کئے جانے کے بعد ریاست میں انٹرنیٹ پر عائد کی گئی پابندی پر فوری طور پر جائزہ لینے کے احکامات جاری کر دیے ۔جسٹس این وی رمن کی سربراہی والی بنچ نے ’کشمیر ٹائمز‘ کی ایڈیٹر انورادھا بھسین اور کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد کی عرضیوں پر فیصلہ سناتے ہوئے جموں و کشمیر میں عائد کی گئی دیگر تمام تر پابندیوں کا ایک ہفتے کے اندر اندر جائزہ لینے کے احکامات جاری کئے ۔
عدالت نے اپنے احکامات میں کہا کہ انٹرنیٹ پر غیر معینہ مدت تک پابندی عائد کرنا ٹیلی کمیونیکیشن ضابطوں کی بھی خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے انٹرنیٹ کی دستیابی کو اظہار رائے کی آزادی کا ایک ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پر لمبے وقت تک پابندی نہیں لگائی جا سکتی ۔عدالت نے مرکزی کے زیر ِ انتظام علاقہ کی انتظامیہ سے کہا کہ وہ ان سبھی احکامات کو منظرِ عام پر لائے ، جن کے تحت کریمینل پروسیجر کوڈ (سی آر پی سی) کی دفعہ 144 نا فذ کی گئی تھی ۔