لکھنؤ: حسین آباد اینڈ ایلائڈ ٹرسٹ کے تحت ڈالی گنج واقع کربلا ملکہ آفاق کے امام باڑے کے گیٹ کا باہری حصہ گر گیا ہے۔ گیٹ کا ایک حصہ گرنے سے کسی طرح کے جان و مال کا نقصان نہیں ہوا لیکن گیٹ کے حصہ میںرہنے والوں کے سامنے مسئلہ پیداہو گیا ہے۔ گیٹ کے اوپری حصہ میں رہ رہے کنبوںنے اس کی اطلاع ٹرسٹ افسران کو دی۔
اس سے قبل نومبر میں ریاستی حکومت کے اقلیتی بہبود اقلیتی بہبود اور حج وزیر مملکت محسن رضا نےکربلا کا دورہ کر کے عمارت کےرکھ رکھاؤاور معقول تحفظ کی ہدایت دی تھی۔ اس کے باوجود ٹرسٹ انتظامیہ نے عمارت کے رکھ رکھاؤ اور تحفظ کے سلسلہ میں مناسب قد م نہیں اٹھائے جس کی وجہ سے عمارت کا ایک حصہ ٹوٹ کر گر گیا۔
اپنی عمارتوں کی خوبصورتی کیلئے مشہور حسین آباد اینڈ ایلائڈ ٹرسٹ اپنی عمارتوں کےتحفظ کیلئے مسلسل لاپروائی والا رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔ ٹرسٹ انتظامیہ کی لاپروائی اور رکھ رکھاؤ کی کمی کے سبب ہی ٹرسٹ کے تحت تاریخی عمارتیں مخدوش ہوتی جا رہی ہیں۔ ٹرسٹ کی لاپروائی کا ہی نتیجہ ہے کہ گزشتہ دنوں ہوئی بارش سے ڈالی گنج واقع غار والی کربلامیں امام باڑہ کے گیٹ کا باہری مشرقی حصہ گر گیا۔
امام باڑہ کے گیٹ کے حصہ میں نصف درجن سے زائد کنبے رہتے ہیں۔ معاملہ کی اطلاع ملنے پر ٹرسٹ کے افسران نےموقع پر پہنچ کر معائنہ کیا اور اپنی رپورٹ افسران کو دی۔ ٹرسٹ کے حبیب الحسن نے بتایا کہ امام باڑہ کےگیٹ کاباہری حصہ بارش کی وجہ سے گر گیا ہے۔ گیٹ کے حصہ میں رہنے والوںکو خالی کرنے کو کہاگیا ہے اور رپورٹ افسران کو سونپ دی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل نومبر ماہ میں ریاست کے وزیر مملکت برائے اقلیتی بہبود، مسلم وقف اور حج محسن رضانے کربلا کادورہ کیا تھااور ٹرسٹ کے افسران کو ضروری ہدایت دی تھی۔ اس سے قبل حسین آباد واقع چھوٹے امام باڑہ کے گیٹ کا کچھ حصہ ٹوٹ کر گر چکا ہے۔ اسی طرح ٹرسٹ کی دیگر عمارتیں بھی تحفظ اور رکھ رکھاؤ کی کمی کے سبب مخدوش ہوتی جا رہی ہیں۔