لکھنؤ: قنوج ضلع میں سواریوں سے بھری ایک ڈبل ڈیکر بس میں ٹرک نے ٹکر ماردی۔ ٹکراتنی زبردست تھی کہ بس میں زبردست آگ لگ گئی۔ دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے بس کو پوری طرح اپنی زد میں لے لیا۔بتایا جارہاہے کہ بس میں کل ۶۰لوگ سوارتھے اس میں سے صرف دس سے بارہ لوگ ہی کسی طرح بس سے بھاگنے میں کامیاب ہوپائے۔
باقی مسافر بس کے اندرآگ سے گھر گئے۔دودرجن سے زائد لوگوں کے مرنے کااندیشہ ہے۔ یہ بس فرخ آبادسے جے پور جارہی تھی۔
جمعہ کی رات میں ہوئے اس حادثہ کے بعد وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے قنوج کے ضلع مجسٹریٹ اورپولیس کپتان کو فوری جائے وقوعہ پر پہنچنے اوربچائو وراحت کام کرنے کی ہدایت دی۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ مسافروں کو بہتر طبی سہولت مہیاکرائی جائے۔ وزیراعلیٰ نے ہر ایک متوفی کے اہل خانہ کو دودولاکھ اورزخمیوں کو ۵۰-۵۰ ہزارروپئے کی مالی مدددینے کااعلان کیاہے۔وزیراعلیٰ نے کابینی وزیررام نریش اگنی ہوتری کو فوری موقع پر پہنچ کر صورتحال سے واقف کرانے کی ہدایت دی ہے۔
یہ حادثہ گھلوئی خاص گائوں کے نزدیک جی ٹی روڈ پر ہوا۔بتایاجارہاہے کہ یہ سلیپر بس فرخ آبادسے جے پورجارہی تھی ۔گھناکہراہونے کے سبب سامنے سے آرہے ٹرک نے بس میں زوردارٹکر ماردی۔ٹکرکے بعد ٹرک میں آگ لگ گئی جس نے چندمنٹوں میں ہی بس کو بھی زد میں لے لیا۔تھوڑی دیر میں بس آگ کاگولہ بن گئی۔آگ کے شعلے دیکھ کر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوگئے۔آگ بجھانےو الی گاڑیاں آگ بجھانے میں مصروف ہوگئیں۔
حادثہ کا اندازہ اسی سے لگایا جا سکتاہے کہ سلیپر کوچ بس میں پھنسے مسافروں کو نکالنے تک کاموقع نہیں مل سکا۔کسی طرح دس سے بارہ لوگوں نے بس سے کود کر اپنی جان بچائی۔ضلع مجسٹریٹ قنوج کے مطابق بس میں کئی جگہ سے لوگ سوارہوئے تھے۔قنوج کے گوسہائے گنج سے ۲۶اور پپرامئو سے ۱۷ لوگ سوارہوئے تھے۔دیگر جگہوں سے بھی لوگ بس میں سوارتھے بس میں سوار ۲۱لوگ جوباہرآئے تھے انہیں اسپتال بھیج دیاگیاہے۔
یہ پتہ لگایاجارہاہےکہ جہاں سے بس چلی تھی وہاں کتنے لوگ سوارہوئے تھے۔فی الحال آگ پرقابوپالیا گیاہے۔ا نہوں نے بتایاکہ کتنے لوگوں کی موت ہوئی ہے اس کے بارے میں مزید تفصیل حاصل کی جارہی ہے۔اے ڈی جی کانپور زون پریم پرکاش…صفحہ۲پر