ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ کی تدابیر اختیار کرنے اور تحفظ کے لیے اقدامات اٹھائے جانے کے مطالبوں پر امریکا اور یورپ سمیت دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں اور ان مظاہروں میں اہم شوبز، سیاسی و سماجی شخصیات بھی شریک ہو رہی ہیں۔
ایسے ہی مظاہروں میں شرکت کرنے والی چند شوبز و سیاسی شخصیات اگرچہ پہلے بھی گرفتار ہو چکی ہیں تاہم امریکا میں ہونے والے ایک مظاہرے کے دوران پولیس نے گزشتہ برس ریلیز ہونے والی ہارر کامیڈی فلم ’جوکر‘ کے اداکار سمیت 147 افراد کو گرفتار کرلیا۔
امریکی فیشن میگزین ’پیپلز‘ کے مطابق ’جوکر‘ کا کردار ادا کرنے والے 45 سالہ جیکوئن فیونکس سمیت چند شوبز شخصیات بھی واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والے مظاہرے میں شریک تھیں۔
مظاہرین کی جانب سے امریکی حکومت سے ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ کے لیے تدابیر اختیار کرنے اور تحفظ کے لیے اقدامات اٹھائے جانے کے مطالبے کیے جا رہے تھے۔
پولیس نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے مظاہرہ کرنے والے درجنوں افراد میں سے برطانوی افراد کو گرفتار کرلیا اور گرفتار کیے جانے والے افراد میں ’جوکر‘ کا کردار ادا کرنے والے جیکوئن فیونکس بھی شامل تھے۔
پولیس نے جیکوئن فیونکس سمیت دیگر چند شوبز شخصیات کو بھی گرفتار کیا تاہم بعد ازاں جیکوئن فیونکس سمیت دیگر شوبز شخصیات کو رہا کردیا گیا۔
جیکوئن فیونکس سے قبل بھی متعدد شوبز شخصیات کو ماحولیاتی تحفظ کے لیے ہونے والے مظاہروں کے دوران امریکا، برطانیہ اور یورپ کے دیگر شہروں میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم بعد ازاں سب کو رہا کردیا گیا تھا۔
برطانوی اخبار ’دی انڈیپینڈنٹ‘ کے مطابق ماحولیاتی تحفظ کے لیے واشنگٹن ڈی سی میں نکالے گئے مظاہرے کے دوران جیکوئن فیونکس نے تقریر بھی کی اور اپنی تقریر کے دوران انہوں نے لوگوں کو ’گوشت اور دودھ‘ کے بجائے ’سبزیاں‘ کھانے کا مشورہ دیا۔
رپورٹ کے مطابق اپنی تقریر کے دوران جیکوئن فیونکس کا کہنا تھا کہ گوشت اور دودھ سے بنی غذائیں اس وقت ماحولیاتی آلودگی کا تیسرا بڑا سبب ہیں اور دنیا کو آلودگی سے بچانے کے لیے ہمیں انہیں ترک کرنا پڑے گا۔
’جوکر‘ اداکار نے مظاہرین کو کہا کہ دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے ہمیں گوشت اور دودھ کے بجائے ’سبزیاں‘ کھانی پڑیں گی۔