امریکی ٹی وی چینل سی این این نے اعتراف کیا ہے کہ عراق کے عین الاسد فوجی اڈے پر ایرانی میزائل حملے سے کم ازکم 10 مقامات تباہ ہوئے ہیں۔
عراق میں امریکا کی جانب سے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کا انتقام لینے کیلئے ایران کی جانب سے کی جانے والی جوابی کارروائی میں عراق کے عین الاسد فوجی اڈے پرمتعدد میزائل داغے گئے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کے میزائل حملے کی بعد ’آل از ویل‘ کا ٹوئٹ کیا تھا ، ان کا کہنا تھا کہ حملےمیں فوجی اڈے کو معمولی نقصان ہوا ہے ۔
جبکہ حقایق اس کے بر عکس ہیں اور خود سی این این کی رپورٹر نے جنہیں کافی مشکلات کے بعد عین الاسد فوجی اڈے جانے کی اجازت ملی تھی کہا کہ فوجی اڈے پر تباہ کاری کے مناظر کچھ اور ہی کہانی بتا رہے ہیں اور اڈے پر تباہی کے مناظر سے غیر معمولی صورتحال کا اشارہ ملتا ہے۔ ایرانی حملے میں امریکی فوجیوں کے رہائشی کوارٹرز بھی تباہ ہوچکے ہیں ۔
واضح رہے کہ امریکا کی دہشت گرد فوج نے جنرل قاسم سلیمانی کے کارواں پر دہشت گردانہ فضائی حملہ ایسی حالت میں کیا تھا کہ وہ حکومت عراق کی دعوت پر سرکاری دورے پر بغداد گئے تھے۔ دہشت گرد امریکی فوج کے اس دہشت گردانہ فضائی حملے میں جنرل قاسم سلیمانی کے ساتھ ہی عراق کی عوامی رضا کار فورس کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی الہمندس اور آٹھ دیگر افراد بھی شہید ہوگئے تھے۔
اس کھلی جارحیت کے جواب میں، عراق میں دہشت گرد امریکی فوج کے اڈوں پر ایران کے میزائل حملوں میں کم سے کم اسّی دہشت گرد امریکی فوجی ہلاک اور دو سو سے زائد زخمی ہوئے تھے۔