لکھنؤ : امام عیدگاہ مولانا خالد رشید فرنگی محلی ، گردوارہ پربندھک کمیٹی کے صدر راجیندر سنگھ بگا اور بشٹ فادر جیرالڈ میتھائس نے گھنٹہ گھر پر پُرامن مظاہرہ کررہیں خواتین پر درج مقدموں کی سخت مذمت کی ہے۔
اپنے مشترکہ بیان میں سبھی مذہبی رہنماؤں نے کہاکہ گزشتہ کئی دنوں سے دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر این آر سی، این پی آر اور سی اے اے کی مخالفت میں لکھنؤ کے گھنٹہ گھر پر خواتین کے پُرامن مظاہرہ میں شامل عورتوں پر مقدمے درج کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ملک کا آئین اور قانون ہر شہری کو پُرامن مظاہرہ کا حق دیتا ہے۔ عورتوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنا بنیادی طور پر غیر آئینی اور غیرقانونی ہے۔
انہوںنے کہاکہ منور رانا جنہوں نے اپنی شاعری سے دنیا کے گوشے گوشے میں ملک کا نام روشن کیا، ان کی بیٹیوںکے خلاف ایف آئی آر درج کرنا اور بھی باعث تشویش ہے۔
جمہوریت میں حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ شہریوںکو کوئی شکایت ہے تو اسے سنے اور اس کا حل تلاش کرے نہ کہ ان پر قانونی کارروائی کرے۔ پور ے ملک میں بڑی سطح پر مظاہرے ہورہے ہیں جس میں بڑی تعداد میں گھریلو عورتیں اور چھوٹے چھوٹے بچے شامل ہیں وہ سب سخت سردی کے موسم میں رات دن مظاہرہ کررہے ہیں۔
حکومت کو چاہئے کہ ان کے ساتھ بات چیت کرکے اس مسئلہ کو جلد از جلد حل کرے۔ مظاہرہ کے دوران لائٹ بند کرنا، واش روم میں تالا ڈالنا اپنے آپ میں بنیادی حقوق انسانی کی خلاف ورزی ہے ان پریشانیوںکو دور کیا جانا چاہئےا ور مظاہرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرانا چاہئے۔ دفعہ ۱۴۴ کے سلسلہ میں انتظامیہ کو دہلی ہائی کورٹ کے مشاہدہ کو بھی دھیان میں رکھنا چاہئے۔