اتوار کو چین نے نئے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے ایمرجنسی اسپتال کی تعمیر کا کام مکمل کیا اور اس کے لیے محض 10 دن لگے۔6 لاکھ 45 ہزار اسکوائر فٹ پر پھیلے اس عارضی اسپتال میں منگل سے مریضوں کا داخلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔یہ 2 منزلہ ہسپتال ہے جس میں ایک ہزار بستر، متعدد آئسولیشن وارڈز اور 30 آئی سی یو وارڈز ہیں۔
اس اسپتال کی تعمیر کی تصاویر سب سے پہلے 23 جنوری کو سوشل میڈیا پر پوسٹ ہونا شروع ہوئی تھیں جن میں درجنوں بل ڈورزر اور دیگر سامان بنیاد کو بھرنے میں لگےہوئے تھے۔
اس کے بعد اس تعمیراتی پیشرفت کے لیے ایک آن لائن لائیو اسٹریم بھی سامنے آئی تاکہ لوگ اسے دیکھ سکیں۔
برطانیہ میں اسپتالوں کی تعمیر میں مصروف رہنے والی انجنیئرنگ کمپنی این ٹی ایکس کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈیوڈ ہارٹلے کے مطابق ‘پہلے عمارت کی بنیاد اور پھر انفراسٹرکچر جیسے اسٹیل فریم، عمارت اور دیگر کے برعکس پری فیبریکٹڈ یونٹس سے بنیاد اور عمارت کی تعمیر بیک وقت کرنے میں مدد ملتی ہے’۔
ان کا کہنا تھا ‘پہلے سے تیار عناصر کو لیگو بلاکس کی طرح کسی کارخانے میں تیار کیا جاتا ہے جبکہ دوسری جانب زمین پر بنیاد بھرنے کا کام بھی بیک وقت ہوتا ہے’۔
چینی میڈیا نے اس نئے اسپتال کی تعمیر کا زیادہ کریڈٹ ان ساڑھے 7 ہزار مزدوروں کو دیا ہے جنہوں نے 24 گھنٹے اس کے لیے کام کیا۔
سی جی این ٹی کی فوٹیج میں یہ مزدور کہہ رہے ہیں ‘ہم نو دن سے یہاں کام کررہے ہیں اور 3 دن میں صرف 2 گھنٹے کی نیند لی ہے’۔