لکھنؤ: دہلی میں عام آدمی پارٹی کےالیکشن جیتنے میں ۲۰۰ یونٹ بجلی مفت دینے کو بنیاد بتایا جارہا ہے۔ اسے دیکھتے ہوئے مہاراشٹر، جھارکھنڈ، مغربی بنگال سبھی ریاستوںمیں ۷۵ سے ۱۰۰ یونٹ تک بجلی مفت دینے کی بات شروع ہوگئی ہے۔
اس پر ریاستی بجلی صارفین کونسل نے کہاکہ یوپی حکومت چاہے تو مفت نہ صحیح ریاست میں بجلی سستی تو ہوسکتی ہے۔ اس کےلئے حکومت کو صرف ٹرو اپ اور ادے اسکیم کے تحت جو ۱۳۳۳۷ کروڑ کا فائدہ نکلتا ہے اسے صارفین کو دینا ہوگا۔صارفین کونسل کے صدر کا کہنا ہے کہ اگر یوپی کی بجلی کمپنیاں ٹرو اپ اور ادے اسکیم ۱۳۳۳۷ کروڑ روپئے کا فائدہ صارفین کو دیتی ہیں تو موجودہ شرحیں نصف اور کسانوںکی شرحیں ۹۵ فیصد تک کم ہوں گی۔
فی الحال مہاراشٹر، جھارکھنڈ، مغربی بنگال کی حکومتیں اپنے عوام کو ۷۵ سے ۱۰۰ یونٹ تک بجلی مفت دینے کےلئے تجویز تیار کررہی ہیں۔ اسے دیکھتے ہوئے صارفین کونسل کے صدر اودھیش کمار ورما نے کہاکہ ریاستی حکومت جلد اور توانائی ریگولیٹری کمیشن کے سامنے ایک ایسی تجویز پیش کی جائے گی جس میں ریاست کے بجلی صارفین کا بجلی کمپنیوں پر نکل رہا ۱۳۳۳۷ کروڑ روپئے کی واپسی کا مطالبہ کیاجائے گا۔
اگر آئندہ دو برسوں میں یہ رقم واپس ہوتی ہے تو صارفین کو کافی فائدہ ہوگا۔
رقم واپسی کرکے حکومت یوپی کے گھریلو دیہی اور کسانوںکی بجلی شرحوںمیں زبردست کمی کرسکتی ہے۔ ریاستی بجلی صارفین کونسل نے کہاکہ گھریلو ، دیہی اور کسانوں کےلئے سال ۲۰-۲۰۱۹ میں تقریباً ۵۶۲۳۱ ملین یونٹ بجلی خریدی جانی ہے اس میں گھریلو دیہات کا ۳۹ فیصد، گھریلو شہری کا ۳۸ فیصد ہے۔ گھریلو بی پی ایل کا تین فیصد اور کسانوں کا بیس فیصد ہے اسی تقسیم کی بنیاد پر فائدہ بھی تقسیم ہوگا۔ حکومت چاہے تو اس کمی کو دو سال کے علاوہ تین برسوںمیں بھی تقسیم کرسکتی ہے۔