نئی دہلی، 26 فروری ( یواین آئی) شمال مشرقی دہلی میں پیش آئے تشدد کے واقعات پر وزیر اعلی اروند کیجریوال کی جانب سے کوئی ٹھوس ردِ عمل سامنے نہ آنے کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء اور سابق طلباء نے وزیر اعلی کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کیا ۔
مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے واٹر کینن کااستعمال کیااور کچھ طلباء کو حراست میں لیا ۔ جامعہ کوآر ڈی نیشن کمیٹی اور علومنی ایسوسی ایشن آف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء نے منگل دیر رات ساڑھے 12 بجے مسٹر کیجریوال کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کرنے کا اعلان کیا اور الزام عائد کیا کہ گزشتہ تین دنوں سے دارالحکومت میں کھلے عام کے تشدد واقعات پیش آرہے ہیں لیکن وزیر اعلی کی جانب سے کوئی ذمہ داری والا بیان نہیں ہے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ تشدد میں ملوث غنڈوں کے خلاف مسٹر کیجریوال کو سخت رد عمل ظاہر کرنا چاہئے ۔ حراست میں لئے گئے طلباء کو سول لائن تھانے لے جایا گیا ۔ بعد میں حراست میں لئے گئے طلباء اور سابق طلباء کو چھوڑ دیا ہے ۔ ان میں سے کچھ زخمی ہیں جنہیں علاج کے لئے اسپتال لے جایا جا رہا ہے ۔کوآر ڈی نیشن کمیٹی نے تشدد کے خلاف آج جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرہ کے لئے لوگوں سے بڑی تعداد میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے ۔وہیں کشیدہ حالات کے درمیان قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے گزشتہ دیر رات شمال مشرقی دہلی کے پولیس ڈپٹی کمشنر آفس پہنچ کر موجودہ حالات کے بارے میں حکام سے معلومات حاصل کی اور متا ثرہ علاقوں کا دورہ کیا ۔
واضح رہے کہ شمال مشرقی دہلی میں پیش آئے تشدد کے واقعات میں اب تک 13 افراد کی موت ہو گئی ہے اور 200 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ گزشتہ رات سے کسی بڑے تشدد کے واقعہ کی اطلاع نہیں ہے لیکن حالات انتہائی کشیدہ ہیں ۔