اسرائیلی فورسز کی مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے خلاف ظالمانہ کارروائیوں کا سلسلہ تھم نہ سکا، فلسطینیوں پر زمین تنگ کیے جانے کے بعد زندہ رہنے کا حق بھی چھینا جارہا ہے۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی پولیس نے نمازیوں کیلیے روٹی تیار کرنے والی مسجد اقصیٰ کے قریب واقع 60 سال پرانی بیکری کو بند کر کے مالک کے بیٹے کو گرفتار کر لیا۔
حال ہی میں پولیس نے قدیم شہر میں مسجد اقصٰی کے نمازیوں کے لیے روٹی تیار کرنے والی بیکری کو بند کردیا اور مالک کے بیٹے کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ دن دیہاڑے مسلح اسرائیلی اہلکاروں نے باب حطہ کے قریب واقع 60 سال پرانی بیکری پر دھاوا بولا اور ابو ثنائنا فیملی کے فرزند ناصر نامی نوجوان کو پکڑ لیا۔
بیکری بند کیے جانے کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ مسجد اقصیٰ کی جانب جانے والے نمازیوں کو تیار شدہ روٹیاں فراہم کی جاتی تھیں اور اس کارروائی کا مقصد مسجد اقصیٰ اور فلسطینیوں کے خلاف مختلف ہتھکنڈے اپناتے ہوئے “سنچری ڈیل” پر ہونے والے احتجاج کو روکنا ہے۔