کلکتہ، یکم مارچ(یواین آئی )مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ممتا بنرجی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ کو نافذ کرنے سے نہیں روک سکتیں۔مرکزی حکومت بہر صورت بنگال میں مقیم رفیوجیوں کو ہندوستانی شہریت دے کر رہے گی ۔دوسری جانب ترنمول کانگریس نے امیت شاہ پر پلٹ کر جواب دیتے ہوئے کہا کہ امیت شاہ کو دہلی میں قتل عام پر معافی مانگنا چاہیے۔
امیت شاہ نے کہا کہ کلکتہ اور مغربی بنگال کی کسی بھی اقلیت کو شہریت سے محروم نہیں کیا جائے گا ۔شہید مینار میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کا قانون رفیوجیوں کو شہریت دینے کےلئے بنایا گیا ہے ۔اس قانون کی وجہ سے کسی بھی شہری کو شہریت سے محروم نہیں کیا جائے گا ۔
امیت شاہ نے کہا کہ ملک میں آباد رفیوجویوں کو کاغذات دکھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ہندو،سکھ ، بدھشٹ اور جینیوں کو دستاویز دکھانے کی ضرورت نہیں ہے ۔امیت شاہ نے کہا کہ لوک سبھا سے پاس قانون کی مخالفت کرکے ممتا بنرجی، باباصاحب امبیڈکر کی توہین کررہی ہیں اسی طرح ممتا بنرجی متوا سماج کے لیڈر ہری چند ٹھاکر ، گرو چند ٹھاکر (متوا سماج کے لیڈر)اور پنچن برما (کوچ اور راج بنچی )کے لیڈرکی توہین کی ہے ۔
ترنمول کانگریس کے سینئر لیڈر ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ امیت شاہ نے غلط حقائق پیش کئے ہیں اور وہ بنگال کے عوام کو گمراہ کررہے ہیں ۔بنرجی نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ امیت شاہ کو بنگال میں آکر دہلی میں ہوئے تشدد پر معافی مانگنا چاہیے کہ وہ قتل و غارت گری پر قابوپانے میں ناکام رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دہلی میں اب تک 43افراد کی موت ہوچکی ہے اور امیت شاہ ترنمول کانگریس پر تنقید کررہے ہیں کہ بنگال میں لااینڈ آرڈر کی صورت حال بہتر نہیں ہے ۔