ؓبارہ بنکی (نامہ نگار)اقلیتوں کے تحفظ کے لئے فرقہ پرست طاقتوں کو روکنا ضروری ہے۔ یہ بات اسمبلی حلقہ بارہ بنکی کے ویکر گاؤں میں عوامی جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے بی ایس پی کے امیدوار اور سابق رکن اسمبلی کملاپرساد راوت نے کہی۔ ملک کی اقلیتیں خاص طور سے مسلمان پارلیمانی ا
نتخابات سے خوفزدہ ہیں۔ انہیں محسوس ہورہاہے کہ اگر نریندر مودی جیسے شخص کو وزیر اعظم بننے کا موقع مل گیا تو مسلمانوں کا ملک میں رہنا مشکل ہوجائے گا۔ پورے ملک نے نریندر مودی کی حکومت نے جو رویہ مسلمانوں کے ساتھ کیا اس کو دیکھا۔آج بھی گجرات کی سیاست میں ایک بھی مسلم رکن اسمبلی نہیں ہے۔جبکہ گجرات میں مسلمانوں کی آباد ی ۶فیصد ہے لیکن ان کی نمائندگی کرنے والا ایک بھی مسلم نمائندہ نہیں ہے۔ اترپردیش میں مسلمانوں کے لیڈر کہلانے والے ملائم سنگھ یادو بھی نریندر مودی سے مل گئے ہیں انہیں محسوس ہوتاہے کہ بی جے پی کے تعاون کے بغیر وہ مسلمانوں کو خوف زدہ نہیں کرسکتے جبکہ ریاست میں سیکڑوں فرقہ وارانہ فسادات ہوچکے ہیں۔ لیکن سماجوادی پارٹی نے فسادات کو روکنے کے بجائے انتظامیہ کو خاموش رہنے کی صلاح دی۔اگر سماجوادی پارٹی کی ریاست میں حکومت نہ ہوتی تو ہزاروںمسلمانوں کا قتل عام بھی نہ ہوتا ۔ جب جب سماجوادی پارٹی کو اقتدار حاصل ہواہے بی جے پی کی طاقت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ریاست میں بی ایس پی کی حکومت ہو اور پہلے کی طرح ریاست میں ایک بھی فساد نہ ہو اسی لئے آج مسلمان متحد ہوکر ملک میں امن وسکون کے لئے پارلیمنانی انتخابات میں مایاوتی کو وزیر اعظم بنائیں گے۔ اس موقع پر کملاپرساد راوت نے اسمبلی حلقہ رام نگر میں تل پور گاؤں میں میلے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر رام مورتی یادو، رام پال گوتم، وجے کمار گوتم، سندرلال، رام لال گوتم کے علاوہ دیش راج راوت، کملیش راوت، رام شنکر راوت اور سندیپ کمار گوتم وغیرہ موجود تھے۔