سعودی عرب نےکورونا وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی کے پیش نظراسکول اور یونیورسٹیاں بند کردیں۔
فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق سعودی پریس ایجنسی سے جاری بیان میں وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ اس ملک میں کورونا وائرس کے 11 نئے کیسز ریکارڈ ہونے کے باعث مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی نمازِ عشا کے ایک گھنٹے بعد سے نمازِ فجر سے ایک گھنٹہ قبل تک روزانہ بند رکھنے کا افیصلہ کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ اس نے جنت البقیع میں بھی زائرین کے جانے پر پابندی عائد کردی ۔ اسی کے ساتھ سعودی عرب نے 9 ممالک کے سفر اور ان ممالک سے آنے والے افراد کے داخلے پر بھی پابندی عائد کردی ہے جن میں متحدہ عرب امارات، کویت، بحرین، لبنان، شام، جنوبی کوریا، اٹلی اور عراق شامل ہیں۔
اس سے قبل سعودی حکومت نے مکہ اور مدینہ میں غیر ملکیوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد کی تھی۔
واضح رہے کہ 4 مارچ کو سعودی عرب نے کورونا وائرس پھیلنے کے خدشات کے باعث عمرے کی ادائیگی بھی عارضی طور پر معطل کردی تھی۔
خیال رہے کہ چین سے شروع ہونے والا کورونا وائرس دنیا کے 100 سے زائد ممالک تک پہنچ چکا ہے اور اس کے خطرے کے پیش نظر متعدد ممالک نے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے مختلف پابندیاں عائد کردی ہیں۔