سری نگر، 13 مارچ (یو این آئی) جموں کشمیر حکومت نے نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت نظر بندی ختم کردی ہے۔
جموں کشمیر حکومت کے ترجمان روہت کنسل نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر موصوف لیڈر کی نظر بندی کے خاتمے کے متعلق جاری کردہ حکمنامے کی کاپی کو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا: ‘حکومت نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی نظر بندی کے خاتمے کے لئے احکامات جاری کئے ہیں’۔
واضح رہے کہ 83 سالہ فاروق عبداللہ پر 16 ستمبر 2019 کو پی ایس اے کا اطلاق کیا گیا تھا۔ انہیں 5 اگست 2019، جس دن مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر کو خصوصی پوزیشن عطا کرنے والی آئین ہند کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے منسوخ کی تھیں اور جموں وکشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا، کو گپکار میں واقع اپنی رہائش گاہ جس کو سب جیل قرار دیا گیا تھا، میں نظربند کیا گیا تھا۔
محکمہ داخلہ حکومت جموں کشمیر کی طرف سے جمعہ کے روز جاری ایک حکمنامے میں کہا گیا ہے: ‘حکومت ڈاکٹر فاروق عبداللہ ولد مرحوم شیخ محمد عبداللہ ساکن گپکار سری نگر کے خلاف ضلع مجسٹریٹ سری نگر کی طرف سے پی ایس اے کے تحت 15 ستمبر 2019 کے نظر بندی کے حکمنامے جس میں بعد ازاں توسیع کی گئی، کو منسوخ قرار دیتی ہے’۔