نئی دہلی :جنتا کرفیو کے درمیان نئی دہلی کے شاہین باغ علاقے سے ایک حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں کے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف تین ماہ سے زیادہ عرصہ سے احتجاج کرنے والے مظاہرین پر پٹرول بم پھینکا گیاہے۔ مظاہرین نے الزام لگایاہے کہ کسی نے دھرنا کیمپ کے قریب پٹرول بم پھینکا ہے۔ تاہم یہ مجرمانہ حرکت کس نے انجام دی ہے ۔اب تک اس کا علم نہیں ہوسکتاہے۔
عین شاہدین نے بتایا کہ بیرکیڈ کے قریب پلاسٹک کی بوتل میں کچھ دھماکہ خیز اشیاء بھی برآمد ہوئی ہیں۔ اسپیشل کمشنر پولیس نے کہا ہے کہ کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔
یادرہے کہ اتوار کے روز جنتا کرفیو کے دن صرف 4-5 خواتین شاہین باغ احتجاجی مظاہرے پر بیٹھی ہیں۔وزیر اعظم مودی کی جانب سے جنتا کرفیو کے اعلان کا شاہین باغ کے مظاہرین نے بھی خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے جنتا کرفیو کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق، آج اسٹیج پر صرف دبنگ دادیاں ہی ہےاور باقی لوگ مظاہرہ گاہ سے دوری اختیار کیے ہوئے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ اس سلسلے میں جمعہ کو ایک میٹنگ ہوئی تھی ۔ جس میں کچھ مظاہرین کے مخالفت کرنے پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ اتوار کو صرف چار دبنگ دادیاں اسٹیج پر بیٹھیں گی۔ بقیہ لوگ مظاہرہ گاہ سے دوری بنا کر رہیں گے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق، شام 5 بجے پتنگ اڑا کر کرونا کی لڑائی میں شامل ڈاکٹروں، پولیس اہلکاروں اور دیگر افسران کا شکریہ ادا کیا جائے گا۔ پتنگوں پر سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت میں نعرے لکھے جائیں گے۔ رات 9 بجے کے بعد سبھی لوگ مظاہرہ کے مقام پر لوٹ آئیں گے۔