رواں ماہ کے مارچ کے آغاز میں ہی نزلہ، زکام، کھانسی اور سردی لگنے کی شکایات کی وجہ سے بیمار پڑنے والے مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے اپنا کورونا کا ٹیسٹ کروایا تھا جو منفی آبا تھا۔
تاہم اس باوجود پوپ فرانسس نے پاپائیت کے مرکز ویٹی کن سٹی میں ہونے والی تمام تقریبات کو منسوخ کردیا تھا جب کہ دنیا بھر کے چرچز کو بھی کورونا وائرس کے پیش نظر خصوصی حفاظتی انتظامات اٹھانے کی ہدایت کی تھی۔
چوں کہ پاپائیت کا مرکز ویٹی کن سٹی اٹلی کے میں واقع ہے اور اس وقت اٹلی کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے، جہاں مریضوں کی تعداد 75 ہزار اور ہلاکتوں کی تعداد 7 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔
اور کورونا سے اٹلی کے دیگر علاقوں کی طرح الگ ریاست کا درجہ رکھنے والا ویٹی کن سٹی بھی محفوظ نہیں ہے، جہاں کم سے کم 10 پادری اور اعلیٰ عہدیداروں میں بھی کورونا کی تشخیص ہوچکی ہے۔
اور اب وہاں سے خبر سامنے آئی ہے کہ ویٹی کن سٹی کے ایک اور اعلٰی عہدیدار میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے اور جس عہدیدار میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے ان کی رہائش اسی جگہ تھی جہاں پر پوپ فرانسس رہائش پذیر ہیں۔
امریکی ویب سائٹ نیویارک پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں اٹلی کی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ویٹی کن سٹی کے سانتا ماریا نامی رہائشی گیٹ ہاؤس میں رہنے والے اٹلی کے پادری میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سانتا ماریا میں مجموعی طور پر 130 کمرے ہیں اور جہاں پر کورونا وائرس کا شکار ہونے والے پادری رہائش پذیر تھے، اس کے قریب ہی پوپ فرانسس کی بھی رہائش ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیاکہ ویٹی کن سٹی نے 4 نئے پادریوں اور عہدیداروں میں کورونا وائرس کی تشخیص بھی کردی اور مجموعی طور پر ویٹی کن کے متاثرہ افراد کی تعداد 10 تک جا پہنچی ہے۔
اسی حوالے سے امریکا میگزین نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ پوپ فرانسس کی رہائش کے قریب رہنے والے اٹلی کے 58 سالہ پادری گیانلوشا پزولی میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے، تاہم پوپ فرانسس وبا سے محفوظ ہیں۔
میگزین نے رپورٹ میں بتایا کہ ویٹی کن سٹی عہدیداروں نے تصدیق کی ہے کہ اب تک وہاں کے 10 پادری اور عہدیدار کورونا وائرس کا شکار بن چکےہیں اور ان کا علاج جاری ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پوپ فرانسس گزشتہ ایک ماہ سے علیل ہیں اور وہ اپنے ہی کمرے تک محدود ہیں اور وہ وہی غذا کھانے سمیت دیگر امور سر انجام دے رہے ہیں۔
ادھر برطانوی اخبار ڈیلی میل نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اپنے قریبی رہائشی پادری میں کورونا کی تشخیص کے بعد پوپ فرانسس نے دوبارہ ٹیسٹ کروایا تاہم ان میں کورونا کی تشخیص نہیں ہوئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ویٹی کن سٹی کی جس عمارت میں پوپ فرانسس کی رہائش ہے، وہاں صفائی کا انتہائی خیال رکھا جاتا ہے اور کورونا وائرس کے پیش نظر وہاں کی تمام مصروفیات کو منسوخ کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 26 مارچ کی سہ پہر تک دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 4 لاکھ 72 ہزار سے زائد ہوچکی تھی جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 21 ہزار سے زائد ہوچکی تھی۔
کورونا کے سب سے زیادہ مریض اٹلی میں ہیں اور ہلاکتیں بھی وہیں سب سے زیادہ ہیں، مریضوں کے حوالے سے دوسرے نمبر پر امریکا جب کہ ہلاکتوں کے حوالے سے دوسرے نمبر پر اسپین ہے۔