نئی دہلی، 06 اپریل (یواین آئی ) سپریم کورٹ نے آج ملک بھرمیں لاک ڈاؤن کے بعد بھی ویڈیو کانفرنسنگ جاری رہنے کا اشارہ دیا اور اسے مستقبل میں اور بہتر بنائے جانے پر کام کرنے کے لئے متعلقہ فریقوں کو ہدایت دی۔
کورٹ نے عدالتوں میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کا خاکہ طے کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی مستقبل میں کام آنے والی ہے۔
چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس ایل ناگیشور راؤ کی بینچ نے کورونا وائرس ‘كووڈ 19’ کے بڑھتے اثرات کو دیکھتے ہوئے ملک بھر میں جاری لاک ڈاؤن کے دوران عدالتوں میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کے مسئلے پر از خود نوٹس لیتے ہوئے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کی۔
عدالت نے سماعت کے دوران ٹیکنالوجی کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کے بعد بھی ویڈیو کانفرنسنگ کا نظام ختم نہیں ہو گا۔ آگے اسے اور بہتر بنانے پر کام کیا جائے گا۔
بینچ نے کہا کہ تمام ہائی کورٹ ضابطہ بنائے اور نچلی عدالتیں متعلقہ اعلی عدالتوں کے ذریعہ بنائے گئے ضابطوں کے تحت کام کریں۔
عدالت نے کہا کہ اگر کنکشن کی دقت سے کسی فریق کو کوئی مسئلہ ہوتو وہ تبھی یا سماعت کے فورا بعد ہیلپ لائن پر اطلاع دے۔ بعد میں کہی گئی بات کی کوئی اہمیت نہیں ہوگی۔