نئی دہلی: پورے ملک میں 21 دنوں کا لاک ڈاون بڑھنا تقریباً طے ہوگیا ہے۔ جلد ہی اس کا رسمی اعلان کیا جاسکتا ہے۔ پورے ملک میں کورونا وائرس (Coronavirus) کےبڑھتےاثرات کو دیکھتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نےہفتہ کو وزرائے اعلیٰ سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ بات کی۔
کئی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نےلاک ڈاون کو بڑھانےکا مشورہ دیا۔ اس بارلاک ڈاون کو لےکرحکومت نے نئے طرز پرخاکہ تیارکیا ہے۔ اس کےتحت لاک ڈاون میں کچھ چھوٹ بھی مل سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق لاک ڈاون بڑھانےکے بعد ٹرین اور بسوں کے چلنے پر بھی پہلےکی طرح پابندی ہوگی۔ دراصل حکومت نہیں چاہتی ہےکہ اس وقت لوگ ایک ریاست سے دوسری ریاست میں جائیں۔
کام پر لوٹیں گے ملازمین
ذرائع کے مطابق پیر سے مرکزی حکومت کےکچھ ملازم کام پر لوٹ سکتے ہیں۔ اس کے لئےنئے طریقے سےکام کاج کرنےکا شیڈول تیارکیا گیا ہے۔ کام پر واپس آنے والے افسران میں جوائنٹ سکریٹری اور دوسرے آفیسر رینک کے افسران ہوں گے۔ ایک تہائی سب آرڈینینٹ اسٹاف کو بھی کام پر بلایا جائےگا۔ ساتھ ہی جو اسٹاف ہاٹ اسپاٹ علاقوں میں پھنسے ہیں، انہیں چھوٹ دی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ جو اسٹاف پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کرتے ہیں، انہیں بھی آفس نہ آنےکی چھوٹ مل سکتی ہے۔ ویسے ضروری محکموں میں پہلے سے ہی اسٹاف کام پر مصروف ہیں، لیکن پیر سےکام پر لوٹنے والے اسٹاف پینڈنگ کاموں کو نمٹائیں گے۔
ذرائع کےمطابق لاک ڈاون (Lockdown) بڑھانےکے بعد ٹرین اور بسوں کےچلنے پر بھی پہلےکی طرح روک ہوگی۔ دراصل حکومت نہیں چاہتی ہےکہ اس وقت لوگ ایک ریاست سے دوسری ریاست جائے۔
نہیں چلےگی ٹرین اور فلائٹ
ذرائع کےمطابق لاک ڈاون بڑھانےکے بعد ٹرین اور بسوں کے چلنے پر بھی پہلےکی طرح روک ہوگی۔ دراصل حکومت نہیں چاہتی ہےکہ اس وقت لوگ ایک ریاست سے دوسری ریاست جائیں۔ ایک افسر نےنام نہ شائع کرنےکی شرط پرکہا کہ لاک ڈاون بڑھانےکےساتھ ساتھ ملک کو تین الگ الگ زون میں تقسیم بھی کردیا جائےگا۔ یہ ہیں ریڈ زون، اورینج اور گرین۔ زون میں تقسیم کرنے سے ملک میں کسی خاص علاقے میں کورونا وائرس کےخطرے کو پیش کیا جائےگا اور اسی بنیاد پر وہاں تھوڑی بہت چھوٹ مل سکتی ہے۔
محدود ٹرانسپورٹ چلانے پر غور
ریاستی حکومتیں محدود ٹرانسپورٹ چلانے پرغورکرسکتی ہے۔ اضلاع یا شہروں میں ٹرانسپورٹ کا آپریٹنگ ہوسکتا ہے، لیکن فی الحال انٹر اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کی اجازت نہیں ہوگی۔ وہیں، سپلائی چین موومنٹ کےلئےکئی اور قدم اٹھائے جاسکتے ہیں۔