ملک کی راجدھانی دہلی میں کورونا وائرس کے معاملات تیزی سے بڑھ رہے ہیں ۔ اب وائرس عام لوگوں کے ساتھ ساتھ ڈاکٹروں اور صحت اسٹاف کو بھی اپنا شکار بنا رہا ہے ۔ تازہ معاملہ مسلم اکثریتی علاقہ اوکھلا کے الشفا اسپتال کا سامنے آیا ہے ۔
الشفا اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر موتی لال کے ساتھ ساتھ 10 لوگوں کو کوارنٹائن کیا گیا ہے ۔ پورے معاملے کو لے کر الشفا اسپتال کی جانب سے ایک پریس ریلیز جاری کی گئی ہے ، جس نے بتایا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے مریض فیضل مجیب کے رابطے میں یہ تمام اسٹاف آئے تھے ، جس کے بعد ان تمام لوگوں کو کورنٹائن کردیا گیا ہے ۔
پریس ریلیز کے مطابق ان تمام لوگوں کو رام منوہر لوہیا اسپتال میں کورونا وائرس کا ٹیسٹ کرانے کے لیے بھی کیا گیا ہے ۔ اس پورے معاملہ میں جماعت اسلامی ہند جو الشفا اسپتال کو چلانے والی تنظیم ہے ، اس کے ذرائع نے بھی اس پورے معاملہ کی تصدیق کی ہے ۔
جماعت اسلامی کے نائب صدر انجینئر محمد سلیم نے معاملہ میں تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ کورونا مریض کے رابطے میں آئے تھے ، ان کو کوارنٹائن کیا گیا ہے ۔ اسپتال میں الگ سے ایک وارڈ بنایا گیا ہے ، جس میں تمام لوگوں کو رکھا گیا ہے ۔
الشفا اسپتال کے ذرائع نے بتایا کہ یہ لوگ کورونا وائرس مریض کے رابطے میں آئے تھے ، جس کی وجہ سے کچھ لوگوں کو اسپتال میں جبکہ کچھ لوگوں کو ان کے گھر پر 14 دنوں کے لیے کوارنٹائن کردیا گیا ہے ۔ غور طلب ہے کہ اوکھلا کے مسلم اکثریتی علاقے میں الشفا اسپتال ایک اہم اسپتال ہے ۔
اس مسلم اکثریتی علاقہ میں کورونا کے کئی معاملات سامنے آئے ہیں ۔ ذاکر نگر کے علاقہ میں چھ کورونا وائرس کے مریض سامنے آنے کے بعد ذاکر نگر کے ساتھ بٹلہ ہاؤس کے کچھ علاقوں کو سیل کردیا گیا ہے ۔
جبکہ ذاکر نگر کے علاقہ میں کنٹونمنٹ زون بنایا گیا ہے ۔ علاوہ ازیں شاہین باغ میں بھی ایک علاقہ کو سیل کیا گیا ہے ۔