لکھنئو، 25 فروری (یو این آئی) سینئر کانگریسی لیڈر ریتا بہوگنا جوشی نے آج اترپردیش کی سماجوادی پارٹی حکومت پر اس بات کے لئے نکتہ چینی کی ہے کہ وہ ان کے مکان کو آگ لگانے والے بہوجن سماج پارٹی کے لیڈروں کو بچارہی ہے۔وہ ابھی تک چارج شیٹ کو دبائے بیٹھی ہے۔اسمبلی میں وقفہ صفر کے دوران یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے ڈاکٹر جوشی نے الزام لگایا کہ پولیس انکوائری 16 جولائی 2011 کو شروع ہوئی تھی اور دسمبر 2012 میں مکمل ہوگئی تھی مگر موجودہ حکومت قصوروار بی ایس پی لیڈروں کے خلاف چارج شیٹ داخل نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا موجودہ حکومت اس جرم میں ملوث پولیس افسران اور بی ایس پی لیڈرو ں کا دفاع کررہی ہے جبکہ اس وقت یہ معاملہ سرخیوں میں تھا۔
پارلیمانی امور کے وزیر محمد اعظم خاں نے ڈاکٹر جوشی کو یقین دلایا ہے کہ حکومت اس معاملہ پر غور کرے گی اور کیس کو تیزی سے آگے بڑھائے گی۔ڈاکٹر جوشی نے کہا کہ جب مارچ 2012 میں بی ایس پی حکومت ریاست میں اقتدار کھو بیٹھی تھی تو انہوں نے الہ آباد ہائی کورٹ سے کیس واپس لے لیا تھا۔واضح رہے کہ بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے خلاف بیان دینے کی وجہ سے چند بی ایس پی لیڈروں نے بعض پولیس والوں کی سرپرستی میں ڈاکٹر جوشی کے لکھنئو کے مکان کو آگ لگادی تھی اس وقت یو پی کانگریس صدر تھیں۔